الیکشن کمیشن کو دیئے گئے ڈیٹا میں بانڈ کا مخصوص نمبر کیوں موجود نہیں؟ سپریم کورٹ میں ایس بی آئی کی سرزنش

الیکٹورل باند پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ڈیٹا میں مخصوص نمبر درج نہ کرنے پر ایس بی آئی سے سخت سوال پوچھے ، اس نمبر کے ذریعے عطیہ دہندگان کو سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ملانے میں مدد ملے گی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

الیکٹورل بانڈ معاملے پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے آج (15 مارچ) کو الیکشن کو پورا ڈیٹا نہ دینے پر ایس بی آئی کی سخت سرزنش کی ہے۔ سپریم کورٹ نے بانڈ کے مخصوص نمبروں کو ظاہر نہ کرنے پر ایس بی آئی کو نوٹس جاری کیا۔ اس منفرد کوڈ سے عطیہ دہندگان کو سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ملانے میں مدد ملے گی۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے سوال کیا کہ  کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے عدالت کے واضح حکم کے باوجود الیکشن کمیشن کو دیے گئے ڈیٹا میں بانڈز پر درج مخصوص کوڈ کیوں نہیں دیا۔ عدالت نے انتخابی بانڈ پر مکمل ڈیٹا شیئر نہ کرنے پر اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی سخت سرزنش کی۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں سپریم کورٹ کے 11 مارچ کو دیے گئے حکم نامے میں ترمیم کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس میں آرڈر کے آپریٹو حصے میں کچھ وضاحت یا ترمیم مانگی گئی ہے۔ تاہم اس کی تفصیلی معلومات ابھی دستیاب نہیں ہیں۔


5 ججوں کی خصوصی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی۔ اب اس معاملے کی اگلی سماعت پیر (18 مارچ) کو ہوگی۔ دراصل سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو انتخابی بانڈ خریدنے والے تمام لوگوں کے بارے میں معلومات الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو یہ تمام معلومات اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کا حکم دیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے اس پر عملدرآمد سے متعلق حکم نامے میں ترمیم سے متعلق درخواست دائر کی تھی جس پر یہ سماعت ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔