کوٹا میں ایک اور طالب علم کی خودکشی، ایک سال سے بغیر کوچنگ کر رہا تھا نیٹ کی تیاری

طالب علم کا تعلق اتر پردیش سے بتایا جاتا ہے۔ یوپی کا رہائشی طالب علم تنویر کسی بھی کوچنگ انسٹی ٹیوٹ سے کوچنگ لیے بغیر خود تعلیم حاصل کر رہا تھا

<div class="paragraphs"><p>خودکشی، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

خودکشی، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کوٹا: راجستھان کے کوٹا میں نیٹ امتحان کی تیاری کر رہے ایک اور طالب علم نے خودکشی کر لی ہے۔ اس طالب علم نے بھی پھانسی لگا کر خودکشی کر لی ہے۔ اس طالب علم کا تعلق اتر پردیش سے بتایا جاتا ہے۔ یوپی کا رہائشی طالب علم تنویر کسی بھی کوچنگ انسٹی ٹیوٹ سے کوچنگ لیے بغیر خود تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ طالب علم کے والد محمد حسین خود کوٹا میں رہتے ہیں اور 11ویں اور 12ویں جماعت کے طلباء کو پڑھاتے ہیں۔ طالب علم تنویر نے کل رات اپنے کمرے میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔

طالب علم کے والد اور اس کی بہن بھی اس کے ساتھ کوٹہ کے کنہاڑی علاقے میں رہ رہے تھے۔ طالب علم گزشتہ ایک سال سے کوٹا میں رہ کر نیٹ امتحان کی تیاری کر رہا تھا۔ گزشتہ رات طالب علم تنویر اپنی بہن کو کپڑے بدلنے کا کہہ کر کمرے میں گیا تھا۔ اس کے بعد اس نے دروازہ نہیں کھولا تو بہن کو شک ہوا۔ اس کے بعد جب کمرے کا گیٹ توڑا گیا تو طالبہ لٹکی ہوئی پائی گئی۔ پولیس نے طالب علم کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے تحویل میں لے کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔


راجستھان کا کوٹا شہر طلبہ کو کوچنگ فراہم کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ ہر سال تقریباً 2.5 لاکھ طلبہ یہاں انجینئرنگ میں داخلے کے لیے مشترکہ داخلہ امتحان (جے ای ای) اور میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے قومی اہلیت کے ساتھ داخلہ ٹیسٹ (نیٹ) جیسے مسابقتی امتحانات کی تیاری کے لیے آتے ہیں۔

مصروف نظام الاوقات، سخت مقابلہ، کارکردگی کا مسلسل دباؤ، والدین کی توقعات کا بوجھ اور گھر سے دوری وہ مسائل ہیں جن کا سامنا زیادہ تر طلبہ کو ہوتا ہے جو دوسرے شہروں اور ملک کے دیگر حصوں سے یہاں تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ ایسے میں پولیس ہاسٹلز کے وارڈنز اور پی جی (پیئنگ گیسٹ) کو 'دروازے پہ دستک' مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب دے رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔