کشمیر یونیورسٹی کے آن لائن امتحانات منعقد کرنے کے اعلان سے طلبا پریشان

پی جی و یو جی کورسز کے طلبا کا کہنا ہے کہ امتحانات کے انعقاد کے بارے میں یونیورسٹی حکام کا خود تذبذب کا شکار ہونا ہمارے تعلیمی مستقبل کے لئے بہت ہی خطرناک ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے انٹرنل اسسمنٹ کی بنیادوں پر طلبا کو پراموٹ کرنے کے اعلان کے بعد پیشہ ورانہ کورس بی ٹیک کے لئے آن لائن امتحانات منعقد کرنے کے اعلان نے نہ صرف اس پیشہ ورانہ کورس کے طلبا کو پریشانیوں کے دلدل میں دھکیل دیا ہے بلکہ دیگر پوسٹ گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ کورسز میں زیر تعلیم طلبا بھی تذبذب کے بھنور میں پھنس گئے ہیں۔

بی ٹیک کورس کے طلبا کا کہنا ہے کہ سست رفتار انٹرنیٹ خدمات کے چلتے ان کے آن لائن کلاسز از حد متاثر ہوئے تو امتحانات کا انعقاد کس طرح ممکن ہو سکتا ہے جبکہ دیگر پی جی و یو جی کورسز کے طلبا کا کہنا ہے کہ امتحانات کے انعقاد کے بارے میں یونیورسٹی حکام کا خود تذبذب کا شکار ہونا ہمارے تعلیمی مستقبل کے لئے بہت ہی خطرناک ہے۔

کشمیر یونیوسٹی کے مختلف پی جی، یو جی اور پیشہ ورانہ کورسز میں زیر تعلیم طلبا کے نمائندوں نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سال گزذشتہ کے ماہ اگست سے ان کی تعلیمی سرگرمیاں دگرگوں ہیں جس کی وجہ سے طلبا کا تعلیم کے ساتھ دلچسپی اور لگاؤ ہر گزرتے دن کے ساتھ مفقود ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دو برس کے کورس کو مکمل کرنے میں چار برس صرف ہوں گے تو طلبا کی حوصلہ شکنی ہی ہوگی۔


ایک نمائندے نے کہا کہ سال 2018 میں ایک پی جی کورس میں داخلہ لیا ہے اور ابھی تک صرف ایک ہی سمسٹر کا امتحان دیا ہے دوسرے سمسٹر کا امتحان ہم نے کب کا منعقد ہو جانا چاہیے تھا لیکن ابھی بھی امتحان لینے کی کوئی حتمی بات ہی نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمارا دو سالہ کورس مکمل ہونے میں چار برس لگ جائیں گے تو ہم پھر مزید تعلیم کس عمر میں حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تعلیم حاصل کرتے کرتے ہی نوکری لگنے کی عمر کی حد سے تجاوز کریں گے۔ موصوف نمائندے نے کہا کہ کئی طلبا ایسے ہیں جن کو فیس ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوگا اور پیمنٹ سیٹوں پر تعلیم حاصل کرنے والے طلبا زیادہ ہی مشکلات سے دوچار ہوں گے۔

پیشہ ورانہ کورس بی ٹیک طلبا کا کہنا ہے کہ ہمارے چھٹے سمسٹر کا امتحان گزشتہ سال کے ماہ اگست میں ہونا تھا لیکن دس ماہ بیت گئے ابھی اس سمسٹر کا امتحان ہی نہیں دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ 'سال2016 میں ہم نے داخلہ لیا ہے ہمارے چھٹے سمسٹر کا امتحان گزشتہ سال کے ماہ اگست میں ہونا چاہیے تھا لیکن دس ماہ گزر گئے ابھی امتحان ہی نہیں ہو رہے'۔


موصوف نے کہا کہ اب ہم امید کرتے تھے کہ ہمیں انٹرنل اسسمنٹ کی بنیادوں پر پراموٹ کیا جائے گا لیکن اب متعلقہ حکام نے ہمارے آن لائن امتحان کے لئے ڈیٹ شیٹ جاری کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ٹو جی انٹرنیٹ خدمات کے چلتے آن لائن کلاسز لینے میں دقتوں کا سامنا ہو وہاں آن لائن امتحانات کس طرح منعقد ہوسکتے ہیں یہ بات ہماری سمجھ سے بالاتر اور ہمارے لئے باعث پریشانی بن گئی ہے۔

موصوف نمائندے نے کہا کہ ہمیں آدھے گھنٹے میں پیپر مکمل بھی کرنا ہے اور اپ لوڈ بھی کرنا ہے جو یہاں کی سست رفتار انٹرنیٹ خدمات کے چلتے مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ملک کی کسی دوسری ریاست میں ممکن ہے لیکن یہاں یہ بات ممکن ہی نہیں ہے لہٰذا متعلقہ حکام کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرکے ایسا قدم اٹھانا چاہیے جس سے طلبا کو دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔


بی یو ایم ایس کورس کے طلبا نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ ہمیں پہلے ہی سات ماہ کا تعلیمی نقصان ہوا ہے اور اب یونیورسٹی مزید دو ماہ انتظار کرنے کو کہتی ہے جس سے ہمارے ایک تعلیمی سال کا ضائع ہونا طے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سمسٹر کا نصف امتحان دیا ہے اگر اسی کی بنیادوں پر اسسمنٹ کی جائے گی تو ہمیں پراموٹ کیا جاسکتا ہے لیکن متعلقہ حکام کا لیت لعل ہمارے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔