زور و شور سے شروع ہوا تھا ’اسٹارٹ اَپ انڈیا‘، اب کمپنیوں میں فنڈنگ 33 فیصد گھٹی

ایک رپورٹ کے مطابق اپریل-جون سہ ماہی میں ہندوستانی اسٹارٹ اَپ نے 6.9 ارب ڈالر کی فنڈنگ حاصل کی، جو جنوری-مارچ سہ ماہی کے 10.3 ارب ڈالر کے مقابلے میں 33 فیصد کم ہے۔

اسٹارٹ اپ، تصویر آئی اے این ایس
اسٹارٹ اپ، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

مرکزی حکومت نے ہندوستان کے نوجوانوں اور کام کرنے والی خواتین کو مدنظر رکھتے ہوئے ’اسٹارٹ اَپ انڈیا‘ کی شروعات کی تھی۔ اس کی شروعات تو زور و شور سے شروع ہوئی تھی، اور لوگوں کو روزگار کے کافی مواقع بھی ملے تھے، لیکن اب اسٹارٹ اَپ کمپنیوں کی حالت انتہائی خستہ نظر آ رہی ہے۔ بہترین روزگار کے مواقع دینے والے سبھی اسٹارٹ اَپ اب دھیرے دھیرے کمزور ثابت ہونے لگے ہیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ کچھ مہینوں میں ہی اسٹارٹ اَپ کمپنیاں تقریباً 12 ہزار نوجوانوں کو ملازمت سے باہر کا راستہ دکھا چکی ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ہندوستانی اسٹارٹ اَپ کمپنیوں کی طرف سے حاصل کی گئی فنڈنگ میں بھی زبردست کمی درج کی گئی ہے۔ مارکیٹ انفارمیشن پلیٹ فارم ٹریکسن کی ایک رپورٹ کے مطابق اپریل-جون سہ ماہی میں ہندوستانی اسٹارٹ اَپ نے 6.9 ارب ڈالر کی فنڈنگ حاصل کی، جو جنوری-مارچ سہ ماہی کے 10.3 ارب ڈالر کے مقابلے میں 33 فیصد کم ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ اسٹارٹ اَپ کمپنیوں کے زوال کی طرف اشارہ کر رہی ہے۔


اسٹارٹ اَپ کمپنیوں کے ذریعہ گزشتہ کچھ دیگر سہ ماہیوں میں حاصل فنڈنگ کو بھی دیکھا جائے تو اپریل-جون 2022 کی حالت خستہ دکھائی دے رہی ہے۔ اپریل-جون 2021 کی بات کریں، تو اس وقت ہندوستانی اسٹارٹ اَپ نے 10.1 ارب ڈالر کی فنڈنگ حاصل کی تھی۔ رپورٹ کی مانیں تو ہندوستانی اسٹارٹ اَپ نے اپریل-جون سہ ماہی میں فنڈنگ کے 409 دور میں مجموعی طور پر 6.9 ارب ڈالر جمع ہوئے۔ فنڈنگ میں آئی گراوٹ کے پیچھے ہندوستانی اسٹارٹ اَپ کو ملنے والی امداد میں آ رہی سستی ہی اہم وجہ معلوم پڑتی ہے۔

واضح رہے کہ کورونا بحران میں سب سے زیادہ ’ایڈوٹیک‘ یعنی آن لائن کلاسز سے جڑے اسٹارٹ اَپ اور ’فن ٹیک‘ یعنی فنانشیل امور پر مبنی اسٹارٹ اَپ میں بے شمار ملازمتیں نکلی تھیں۔ لیکن اب سب سے برا حال بھی انہی اسٹارٹ اَپس کا ہے۔ ملک میں 25 اسٹارٹ اَپس نے اس سال جنوری سے اب تک 11695 لوگوں کو نکال دیا ہے۔ سب سے زیادہ چھنٹنی اولا (2100)، بلنکٹ (1600)، وہائٹ ہیٹ جونیئر (1300)، لیڈو لرننگ (1200)، ٹریل (400)، ٹاپر (300) نے کی ہے۔ اس میں بیشتر چھنٹنی ای-کامرس کمپنیوں نے کی، جب کہ ایڈوٹیک کمپنیاں دوسرے نمبر پر رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔