’یہ وقت اتحاد اور خود احتسابی کا ہے‘، سی ڈبلیو سی میٹنگ میں سونیا گاندھی کا خطاب

سونیا گاندھی نے سی ڈبلیو سی میٹنگ کے دوران کہا کہ ’’ہم سب کے لیے یہ وقت کانگریس پارٹی کا قرض ادا کرنے کا ہے، وقت کی ضرورت ہے کہ ہم خود احتسابی کریں۔‘‘

تصویر قومی آواز/ویپن
تصویر قومی آواز/ویپن
user

قومی آوازبیورو

کانگریس اس وقت انتہائی سرگرم نظر آ رہی ہے۔ آئندہ ہفتہ راجستھان کے ادے پور میں پارٹی کے کیمپ کی تیاریوں کے درمیان ہی پیر کے روز دہلی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ کے شروع میں خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر سونیا گاندھی نے سبھی لیڈروں اور کارکنان سے خود احتسابی کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ اس دوران کسی بھی منفی سوچ کو ذہن سے نکال دیں۔

سونیا گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ’’ادے پور میں ہونے والے کیمپ میں ہمارے تقریباً 400 معاونین شامل ہوں گے۔ ان میں سے بیشتر کانگریس کی تنظیم یا مرکز کی حکومت میں اہم عہدوں پر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم سب کے لیے یہ وقت کانگریس پارٹی کا قرض ادا کرنے کا ہے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم خود احتسابی کریں، لیکن اسے اس طرح کیا جانا چاہیے جس سے حوصلے پر منفی اثر نہ پڑے۔‘‘


کانگریس صدر نے پارٹی میں توازن بنائے رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم کیمپ کے دوران چھ پینل میں غور و خوض کریں گے۔ ان میں سیاست اور تنظیم سے جڑے ایشوز کے ساتھ ہی معاشی، سماجی انصاف، کسان، نوجوان کو لے کر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ اس کے لیے سبھی کو یہ بتا دیا گیا ہے کہ وہ کس گروپ میں شامل ہوں گے۔ کیمپ سے اخذ نتائج کو 15 مئی کی دوپہر ہونے والی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں منظوری ملنے کے بعد ادے پور ’نوسنکلپ‘ (نئے عزائم) کو ہم اپنائیں گے۔‘‘

سونیا گاندھی نے کانگریس کو ایک بار پھر سیاسی طور پر مکمل طور سے سرگرم کرنے اور پرجوش بنانے کے لیے اتحاد، عزائم اور محنت کا واضح پیغام ادے پور سے دینے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ ہم میں سے کسی کے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے۔ یہ کام پارٹی کے لیے مخلصانہ کام، ڈسپلن اور لگاتار اجتماعی مقصد کے جذبہ سے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کیمپ اکثر ہونے والا ایک انعقاد بن کر نہیں رہ جانا چاہیے۔ ہم اس کیمپ سے سامنے والے نظریاتی، انتخابی اور انتظاماتی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے ایک نوتشکیل تنظیم کی شروعات کریں گے۔ سونیا گاندھی نے پارٹی کی آئین میں ترمیم کی تجویز کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیجیٹل رکنیت کے ساتھ کرنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔