’سونیا گاندھی نے اپنی سیاست کی واحد قوت کے طور پر عظیم ملک کے عوام کے اندر لامحدود پیار پیدا کیا‘

اجے ماکن نے کہا کہ قربانی کی علامت سونیا گاندھی نے گزشتہ 25 برسوں میں پارٹی کی کامیابی کے ساتھ رہنمائی کی اور امید ہے کہ مستقبل میں بھی اسی طرح رہنمائی کرتی رہیں گی۔

سونیا گاندھی / ٹوئٹر
سونیا گاندھی / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے بدھ کے روز پارٹی کی کمان نو منتخب صدر ملکارجن کھڑگے کو سونپ دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ آج اطمینان محسوس کر رہی ہیں کہ ان کے سر سے ایک بوجھ اتر گیا۔ اس موقع پر کانگریس کے سینئر لیڈر اجے ماکن نے سونیا گاندھی کے شکریہ کی تحریک پیش کی۔ اجے ماکن نے کہا کہ قربانی کی علامت سونیا گاندھی نے گزشتہ 25 برسوں میں پارٹی کی کامیابی کے ساتھ رہنمائی کی اور امید ہے کہ مستقبل میں بھی اسی طرح رہنمائی کرتی رہیں گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اجے ماکن نے کہا ’’سونیا گاندھی کو شکریہ کی تحریک میں چاہے جتنے بھی الفاظ کا استعمال کیا جائے، وہ کم پڑ جائیں گے کیوں کہ سونیا گاندھی نے گزشتہ 25 سالوں کے دوران ملک اور کانگریس کے لیے بے شمار کام کئے ہیں۔ سونیا گاندھی نے ہندوستان کو اس کی مختلف شکلوں اور اس کی بے پناہ سماجی، ثقافتی، جغرافیائی اور جامع طور پر پہچانا اور اس اپنی زندگی میں اتارا۔‘‘


اجے ماکن نے کہا ’’سونیا گاندھی نے اپنی سیاست کی واحد قوت کے طور پر ہمارے عظیم ملک کے عوام کے اندر لامحدود پیار پیدا کیا ہے۔ انہوں نے ایک مشکل اور پیچیدہ سیاست کو اپنی صداقت، وژن، اعتماد، پیار، ہمت اور عام آدمی کی حکمت عملی کی طاقت سے بارہا سلجھایا ہے۔ اپنی مداخلت سے انہوں نے پارٹی کی سیاست کو بروقت، متعلقہ اور لچکدار بنایا اور جب بھی ضرورت پڑی مشکل اور دور رس فیصلے لے کر مستقبل کی بنیاد بھی رکھی۔‘‘

اجے ماکن / ٹوئٹر
اجے ماکن / ٹوئٹر

انہوں نے کہا کہ سونیا جی نے اتفاق رائے اور ترقی کے مشترکہ پروگرام کو سیاسی قدر میں تبدیل کیا اور اپنی غیر مساوی سیاسی ذہانت کے ساتھ ملک کی ضروریات کے مطابق مختلف سیاسی سوچ رکھنے والی جماعتوں اور لوگوں کے ایک گروپ کو ایک پلیٹ فارم پر کھڑا کیا۔ یہ تجربہ جتنا کامیاب ثابت ہوا، اتنی ہی اس کی تاریخی اہمیت بھی تھی۔‘‘


انہوں نے کہا کہ ’’گزشتہ 25 برسوں کی سیاسی زندگی میں سونیا گاندھی نے انسانیت، وقار، سادگی، فرض شناسی اور نظم و ضبط کی انوکھی مثال قائم کی ہے اور عام کانگریسی کارکن میں مشکل وقت میں اسی راستے پر چلنے کا اعتماد پیدا کیا۔ موقع ملنے پر انہوں نے موثر سیاسی نظم و نسق اور درست حکمت عملی کے ذریعے جمہوری اور عوام دوست اقدار کا تحفظ اور فروغ دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پورے سیاسی منظر نامہ میں انہیں سب سے زیادہ عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا ’’سونیا گاندھی کی بے مثال ایمانداری کو جدید سیاست کی تاریخ میں ایک انمٹ مثال کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے عوامی مفادات اور اقدار کے تحفظ کے لیے کبھی اقتدار کی خواہش نہیں کی۔ وہ اقتدار میں نہیں رہیں، لیکن کانگریس صدر کے طور پر انہوں نے ملک کی حکومت کو لوگوں کے حق میں حقوق سے متعلق نئے اور ٹھوس قوانین بنانے کی ترغیب دی۔ حق اطلاعات قانون، مہاتما گاندھی نیشنل ایمپلائمنٹ گارنٹی قانون (منریگا)، فاریسٹ رائٹس ایکٹ، رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ، فوڈ سیکوریٹی ایکٹ، حصول اراضی وغیرہ قانون اس دور کے تحفے ہیں۔‘‘


انہوں نے کہا ’’آج قربانی کی علامت، کانگریس صدر، سونیا گاندھی کانگریس صدر کا باوقار عہدہ سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے کو سونپ رہی ہیں۔ پارٹی اور اس کے کروڑوں کارکن اس اہم لمحے میں ان کی قابل فخر قیادت کے شکر گزار ہیں اور ان کی مسلسل محبت اور رہنمائی کے خواہاں ہیں۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔