زرعی قانون بی جے پی کی گلے کی ہڈی، واپس لے مرکزی حکومت: بینی وال

بینی وال نے کہا کہ زرعی قانون بی جے پی کی مرکزی حکومت کے لئے گلے کی ہڈی ہے اور اسے اپنا کالا قانون واپس لینا چاہیے۔ اگر مودی حکومت نے ایسا نہیں کیا تو وہ عظیم اتحاد سے اپنے کو الگ کرلیں گے۔

ہنومان بینی وال / تصویر آئی اے این ایس
ہنومان بینی وال / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اجمیر: راشٹریہ لوک تانترک پارٹی (آر ایل پی) کے کنوینر اور ناگور سے رکن پارلیمنٹ ہنومان بینی وال نے مرکزی زرعی قانونوں کو کالا قانون بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کو انہیں واپس لینا چاہیے۔ بینی یوال نے منگل کی رات اجمیر کے کیکڑی سے ٹونک جاتے وقت اجمیر روڈ تیجاجی مہاراج کے درشن کے بعد میڈیا سے یہ بات کہی۔

بینی وال نے کہا کہ زرعی قانون بی جے پی کی مرکزی حکومت کے لئے گلے کی ہڈی ہے اور اسے اپنا کالا قانون واپس لینا چاہیے۔ اگر مودی حکومت نے ایسا نہیں کیا تو وہ عظیم اتحاد سے اپنے کو الگ کرلیں گے۔


بینی وال نے کہا کہ کسانوں کی حمایت میں ایک دو دن میں ہی اس کالے قانون کے خلاف تحریک چلائی جائے گی اور ضرورت پڑی تو دو لاکھ سے زیادہ کسانوں کے ساتھ دہلی کوچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے خلاف یہ قانون پارلیمنٹ میں تب پاس کرایا گیا جب انہیں کورونا پازیٹو قرار دیا گیا۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ کسانوں کے خلاف اس نئے قانون کو فوری اثر سے واپس لیا جانا چاہیے۔

بینی وال نے راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں گہلوت- وسندھرا اتحاد کی حکومت چل رہی ہے جو کہ نکمی حکومت ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گہلوت کے وزیر غنڈہ گردی کر رہے ہیں۔ ریاست میں نظام قانون پوری طرح سے درہم برہم ہوچکا ہے، اگر گہلوت حکومت نے نظام نہیں سدھارا تو جلد ہی جے پور کا بھی محاصرہ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔