کوشامبی میں خوفناک سڑک حادثہ، 8 افراد ہلاک، 2 کی حالت تشویش ناک

پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ دیوی گنج چوراہے پر اس وقت پیش آیا جب سڑک پر کھڑی اسکورپیو کار کو ریت سے سے لدے ایک تیز رفتار ٹرک نے ٹکر ماردی۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ کار الٹ گئی اور بری طرح تباہ ہوگئی

سڑک حادثہ، علامتی تصویر / آئی اے این ایس
سڑک حادثہ، علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کوشامبی: اترپردیش کے ضلع کوشامبی کے شیتلادھام کڑا علاقے میں بدھ کے روز علی الصبح ایک خوفناک سڑک حادثے میں ایک اسکارپیو کار میں سوار چھ خواتین سمیت 8 افراد کی موت ہوگئی اور دو افراد شدید زخمی ہوگئے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ دیوی گنج چوراہے پر اس وقت پیش آیا جب سڑک پر کھڑی اسکورپیو کار کو ریت سے سے لدے ایک تیز رفتار ٹرک نے ٹکر ماردی۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ کار الٹ گئی اور بری طرح تباہ ہوگئی اور اس میں سوار لوگ شدید طور سے زخمی ہو گئے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کے جائے حادثہ تک پہنچنے سے قبل ہی کار میں سوار 6 خواتین اور ایک بچے نے دم توڑ دیا، جبکہ ڈرائیور کو تشویش ناک حالت میں باہر نکالا گیا، تاہم اسپتال پہنچنے سے قبل ہی اس نے بھی دم توڑ دیا۔ حادثے میں زخمی ہونے والے دو نوجوانوں کو ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سڑک حادثے پر گہرے رنج و غم اور سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کے مناسب علاج کا حکم دیا۔


ذرائع نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے لوگ کو کھراج علاقہ کے شہزاد پور گاؤں سے دیوی گنج مارکیٹ میں واقع مہیشوری گارڈن میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے آئے تھے۔ واپس جاتے ہوئے ڈرائیور راستہ بھٹک گیا اور کار کو چوراہے پر ہی کھڑی کردی۔ اسی اثنا میں کار میں بیٹھا ایک شخص کار سے نیچے سے اتر کر راہگیروں سے پوچھنے لگا کہ تبھی اسکارپیو ریت سے لدے ٹرک کی زد میں آگئی۔

انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں پونم (22)، سونا (27)، مسکان (54)، نیہا (28)، روشنی (50) اور ششی (40) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اس حادثے میں آٹھ سالہ اوم اور کار ڈرائیور کی بھی موت ہوگئی۔ ڈرائیور کی شناخت کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ زخمیوں میں خوشی (16) اور شویتا (13) کو تشویشناک حالت میں ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ حادثے کے بعد ٹرک ڈرائیور گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگیا، جس کی تلاش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔