ایس آئی آر مرحلہ دوم: 98 فیصد سے زائد فارم تقسیم، صرف 11.76 فیصد کا ڈیجٹیل اندراج
دوسرے مرحلہ کے تحت 12 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 98.54 فیصد انتخابی فارم تقسیم ہو چکے ہیں، مگر ابھی تک صرف 11.76 فیصد فارم کا ہی ڈیجٹیل اندراج مکمل ہو پایا ہے

نئی دہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے منگل کو جاری اپنے بیان میں بتایا کہ خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) مرحلہ دوم میں انتخابی فہرست کی درستگی اور گھر گھر تصدیق کے عمل کے دوران 98.54 فیصد انتخابی فارم (اینومیریشن فارم - ای ایف) تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ یہ عمل ملک کی 12 ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں میں بیک وقت جاری ہے، الیکشن کمیشن کے بقول، جس کا مقصد ووٹر لسٹ کو زیادہ شفاف، درست اور مکمل بنانا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق، مجموعی طور پر 50.97 کروڑ اہل ووٹروں میں سے 50.25 کروڑ فارم گھر گھر جا کر تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ اس طرح ای سی آئی نے اعلان کیا کہ فارم تقسیم کے ہدف کا تقریباً پورا حصہ مکمل ہو گیا ہے، جو انتظامی اعتبار سے ایک بڑی پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔
گوا اور لکشدیپ نے اپنے علاقوں میں 100 فیصد فارم تقسیم کر کے ایک مثالی کارکردگی پیش کی ہے، جب کہ گجرات (99.51 فیصد)، مدھیہ پردیش (99.69 فیصد)، اتر پردیش (99.29 فیصد)، مغربی بنگال (99.64 فیصد) اور انڈمان و نکوبار جزائر (99.98 فیصد) نے بھی تقریباً مکمل کوریج حاصل کر لی ہے۔ ان اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ زیادہ تر ریاستوں میں گھر گھر فارم پہنچانے کا عمل تیزی سے آگے بڑھا ہے۔
تاہم، دوسری طرف ڈیجٹیلائزیشن کی رفتار اب بھی تسلی بخش نہیں۔ ای سی آئی کے مطابق، اب تک تقسیم شدہ مجموعی فارموں میں سے صرف 11.76 فیصد (5.99 کروڑ فارم) کا ہی ڈیجٹیل اندراج مکمل ہوا ہے، جو کہ عملے اور سسٹم پر بڑھتے بوجھ کی نشاندہی کرتا ہے۔
ریاستی کارکردگی کے جائزے میں سامنے آیا کہ گووا 41.65 فیصد ڈیجٹلیکرن کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ راجستھان 33.84 فیصد کے ساتھ دوسرے اور پڈوچیری 22.17 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ یہ وہ ریاستیں ہیں جہاں کاغذی فارم کو آن لائن سسٹم میں شامل کرنے کا عمل نسبتاً بہتر رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔
اس کے برعکس اتر پردیش (2.19 فیصد) اور کیرالہ (1.04 فیصد) جیسے بڑے اور آبادی کے اعتبار سے اہم ریاستیں ڈیجٹیلائزیشن میں بہت پیچھے ہیں، جس پر ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے اعداد و شمار کی ڈیٹا انٹری کے لیے اضافی وسائل اور تکنیکی معاونت کی ضرورت ہے۔
ای سی آئی نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس وسیع عمل کو انجام دینے کے لیے 533,093 بوتھ لیول افسران (بی ایل اوز) اور 1,041,291 بوتھ لیول ایجنٹس (بی ایل ایز) تعینات کیے گئے ہیں، جو گھر گھر فارم تقسیم کرنے اور معلومات جمع کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
کمیشن نے تمام مستند سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ زمینی سطح پر تصدیقی عمل کو مؤثر بنانے کے لیے مزید بی ایل ایز تعینات کریں تاکہ فارم بھرنے، دستاویزات کی جانچ اور ووٹر لسٹ کی درستی جیسے کاموں میں تیزی لائی جا سکے۔
ای سی آئی کا کہنا ہے کہ ایس آئی آر مرحلہ 2 کا مقصد 2025 کے انتخابی عمل سے پہلے ووٹر فہرست کی زیادہ سے زیادہ درستی اور غلطیوں کے خاتمے کو یقینی بنانا ہے، اور ڈیجٹیلائزیشن کی رفتار میں اضافہ اس پورے عمل کی کامیابی کے لیے نہایت اہم ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔