کانگریس نے دہلی کے ’رام لیلا میدان‘ میں ایس آئی آر کے خلاف عظیم الشان ریلی کرنے کا کیا فیصلہ

کانگریس لیڈر پون کھیڑا کے مطابق سبھی کا تجربہ یہی ہے کہ ایس آئی آر میں ٹارگیٹ کر لوگوں کے نام کاٹے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے جیسا بہار میں کیا، وہی حکمت عملی باقی ریاستوں میں اختیار کی جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>میٹنگ کا منظر، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/kharge">@kharge</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے آج مختلف ریاستوں میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) معاملہ پر انتہائی اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں کانگریس نے فیصلہ لیا ہے کہ راجدھانی کے تاریخی رام لیلا میدان میں ایس آئی آر کے خلاف ایک عظیم الشان ریلی منعقد کیا جائے گا۔ میٹنگ کے بعد کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے میڈیا کو یہ جانکاری دی۔

پون کھیڑا نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ملک کی جن 12 ریاستوں میں ایس آئی آر ہونا ہے، آج اسے لے کر ایک ضروری میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں کانگریس پارٹی نے فیصلہ لیا ہے کہ دسمبر کے پہلے ہفتہ میں دہلی واقع رام لیلا میدان میں ایس آئی آر کے خلاف عظیم الشان ریلی منعقد ہوگی۔ اس ریلی میں ہم الیکشن کمیشن کی سیاست کا پردہ فاش کریں گے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’سبھی کا تجربہ یہی ہے کہ ایس آئی آر میں ٹارگیٹ کر لوگوں کے نام کاٹے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے جیسا بہار میں کیا، وہی حکمت عملی باقی ریاستوں میں اختیار کی جائے گی۔‘‘


پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ ’’ایس آئی آر کے خلاف ہم بہار انتخاب کے پہلے سے سوال اٹھا رہے ہیں۔ ہم نے بہار میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ بھی نکالی تھی اور ملک کو بتایا تھا کہ ایس آئی آر میں بہت ساری خامیاں ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ایس آئی آر کے بارے میں سپریم کورٹ کے 5 احکامات آئے، جو کہ الیکشن کمیشن کی بدنیتی کو ظاہر کرتے تھے اور اسے سپریم کورٹ نے بھی دیکھا۔‘‘

کانگریس لیڈر نے ’ایس آئی آر‘ کے خلاف کانگریس کے ذریعہ چلائی گئی دستخطی مہم کا بھی ذکر میڈیا کے سامنے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس پارٹی نے ملک بھر میں ایک دستخطی مہم چلائی، جس میں 5 کروڑ دستخط اکٹھا ہوئے ہیں۔ یہ پارٹی سطح سے چلائی جانے والی مہم رہی۔‘‘ انھوں نے یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ ’’اگر ووٹر کا حق چھینا جائے گا تو ہم سب آواز اٹھائیں گے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے۔‘‘


میڈیا رپورٹس میں کانگریس کی میٹنگ کے تعلق سے ایک اہم خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ مختلف ریاستوں میں آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر سبھی کو سنجیدہ اور مستعد رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ میٹنگ میں یہ مشورہ سامنے آیا کہ انتخاب کے دوران 10 ہزار روپے خواتین کو دینے جیسے منصوبے پر کوئی قدم نہ اٹھے۔ ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد ووٹر لسٹ میں کوئی نام جوڑا یا گھٹایا نہ جائے۔ اس کے لیے قانونی ٹیم کو مستعد رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔