سکم سیلاب: مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 94 ہوئی، 79 افراد اب بھی لاپتہ

سکم ایس ایس ڈی ایم اے نے مطلع کیا ہے کہ سیلاب متاثرہ چار اضلاع منگن، گنگ کوٹ، پاکیونگ اور نامچی میں اب تک 36 لوگوں کی موت ہوئی ہے جن میں 10 ہندوستانی فوج کے جواب بھی شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سکم میں سیلاب  / آئی اے این ایس</p></div>

سکم میں سیلاب / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سکم میں تباہناک سیلاب کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے۔ اچانک آئے سیلاب میں مہلوکین کی تعداد 94 تک پہنچ گئی۔ ان میں سے 36 لاشیں سکم اور 58 لاشیں مغربی بنگال میں برآمد ہوئی ہیں۔ 79 افراد اب بھی لاپتہ بتائے جا رہے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ سیلاب کی وجہ سے تقریباً 30 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن کا علاج مختلف اسپتالوں میں چل رہا ہے۔ یہ جانکاری سکم ریاستی آفات کنٹرول روم (ایس ایس ڈی ایم اے) اور بنگال پولیس نے دی ہے۔

سکم ایس ایس ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب متاثرہ چار اضلاع مانگن، گنگ کوٹ، پاکیونگ اور نامچی میں اب تک 36 لوگوں کی موت ہوئی ہے، جن میں 10 ہندوستانی فوج کے جوان بھی شام ہیں۔ علاوہ ازیں مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی، کوچ بہار اور کالنگ پونگ سے اب تک 58 لاشیں برآمد ہوئی ہیں جن میں سے 6 فوج کے جوان ہیں۔


سکم ایس ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلاب سے 4 ضلعوں کے 90 علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ان ضلعوں میں 87300 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اب بھی 79 افراد لاپتہ ہیں۔ 30 افراد جو زخمی ہوئے ہیں ان میں فوج کے 2 جوان بھی شامل ہیں۔ ان کا علاج مختلف اسپتالوں میں چل رہا ہے۔ 1718 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ ریاست میں مجموعی طور پر 21 راحتی کیمپ بنائے گئے ہیں جن میں 3851 لوگ مقیم ہیں۔ سیلاب میں 14 پل بھی منہدم ہوئے ہیں جس سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔

اس درمیان سکم کے چیف سکریٹری وی بی پاٹھک نے کہا کہ اگر آئندہ دو دنوں تک موسم نے ساتھ دیا تو مانگن ضلع اور دیگر مقامات پر پھنسے ہوئے سیاحوں کو نکال لیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم محکمہ موسمیات کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ محکمہ موسمیات نے اگلے دو دنوں تک موسم صاف رہنے کے اشارے دیے ہیں۔‘‘ وی بی پاٹھک مزید کہتے ہیں کہ ہندوستانی فوج، آئی ٹی بی پی، پولیس، مقامی انتظامیہ، این ڈی آر ایف اور ایس ایس ڈی ایم اے راحت رسانی کے عمل میں لگاتار مصروف ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔