نواز شریف 21 اکتوبر کو ’امیدِ پاکستان‘ پر سوار ہو کر پہنچیں گے اسلام آباد، شاہی استقبال کی تیاری

نواز شریف جس ہوائی جہاز سے پاکستان پہنچیں گے اسے ’امیدِ پاکستان‘ نام دیا گیا ہے، 73 سالہ نواز جنوری ماہ میں ہونے والے آئندہ عام انتخاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کر سکتے ہیں۔

نواز شریف، تصویر آئی اے این ایس
نواز شریف، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف طویل مدت کے بعد پاکستان پہنچنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ وہ 21 اکتوبر کو چار سالوں کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد پاکستان پہنچیں گے جس کے لیے ’امیدِ پاکستان‘ تیار ہے۔ دراصل نواز شریف دبئی سے پاکستان کے لیے جس چارٹرڈ طیارہ سے پرواز بھریں گے اسے ’امید پاکستان‘ نام دیا گیا ہے۔ اس طیارہ میں 150 مسافر ایک ساتھ سفر کر سکتے ہیں، یعنی نواز شریف کے ساتھ کئی دیگر اشخاص بھی پاکستان پہنچیں گے۔

73 سالہ نواز شریف جنوری ماہ میں ہونے والے آئندہ عام انتخاب میں پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی قیادت کر سکتے ہیں۔ اس لیے وہ جلد ہی پاکستان پہنچنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف لندن سے پہلے سعودی عرب جائیں گے جہاں وہ عمرہ کریں گے۔ اس دوران ان کے کچھ ساتھی بھی ہمراہ ہوں گے۔ ان میں نواز شریف کے قریبی ساتھی میاں ناصر جانجوا، وقار احمد، کریم یوسف اور دیگر کئی لوگ بھی شامل ہیں۔ سعودی عرب کے بعد نواز دبئی جائیں گے اور وہاں سے 21 اکتوبر کو چارٹرڈ طیارہ کے ذریعہ پاکستان کے لیے پرواز بھریں گے۔


بتایا جاتا ہے کہ نواز شریف دبئی سے پہلے اسلام آباد پہنچیں گے جہاں سے وہ لاہور جائیں گے۔ لاہور کے ’مینارِ پاکستان‘ میں نواز شریف ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ پاکستان میں نواز شریف کے استقبال کے لیے ان کی پارٹی کے کارکنان تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ نواز شریف کا پاکستان میں شاہی انداز میں استقبال کرنے کی تیاری ہے۔

قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر لیڈر اسحاق ڈار اور عرفان صدیقی نے بتایا کہ نواز شریف بدھ کو لندن سے سعودی عرب کے لیے نکل جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان لوٹنے پر نواز شریف کی گرفتاری نہیں ہوگی کیونکہ پہلے ہی عدالت سے نواز شریف کی ٹرانزٹ ضمانت اور سیکورٹی ضمانت لے لی جائے گی۔ ڈار نے کہا کہ نواز شریف سبھی قانونی طریقہ کار پر عمل کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔