ایل اے سی پر چینی فوجیوں اور چرواہوں میں تصادم، کانگریس کا شدید ردعمل

یہ ویڈیو ایل اے سی کے قریب کی بتائی جا رہی ہے، جہاں چینی فوجیوں نے چرواہوں کو بھارتی زمین پر بھیڑیں چرانے سے روکنے کی کوشش شروع کر دی۔ چرواہوں کے ایک گروپ کا چینی فوجیوں سے جھگڑا ہوا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مودی حکومت کا ہندوستانی سرزمین پر 'چینی مداخلت' نہ ہونے کا دعویٰ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے اور یہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ مودی حکومت ملک کے عوام کے سامنے جو سب کچھ صحیح ہونے کی بات کرتی رہی ہے وہ ہوا ہوائی تھی۔ دراصل، ایک بار پھر ہندوستان اور چین کے سرحدی تنازع کی ایک نئی تصویر سامنے آئی ہے، جو لداخ سے تعلق رکھتی ہے۔

ایل اے سی کے قریب کی اس تصویر سے واضح ہوتا ہے کہ سرحد پر کچھ بھی ٹھیک نہیں ہے اور چینی فوج کی جانب سے مبینہ طور پر ہندوستانی سرزمین پر قبضہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جو لداخ سے تعلق رکھتی ہے۔ ایل اے سی کے قریب چینی فوجیوں نے چرواہوں کو ہندوستانی زمین پر بھیڑیں چرانے سے روکنے کی کوشش شروع کر دی۔ جس کے بعد بھیڑ بکریاں چرانے والے چرواہوں کے ایک گروپ کا چینی فوجیوں سے جھگڑا ہوا۔


وہیں، کانگریس نے ویڈیو شیئر کر کے مودی حکومت سے سوال کیا ہے، ’’اس ویڈیو میں چین کے فوجی ہماری زمین پر چرواہوں کو جانے سے روک رہے ہیں۔ چین کے فوجیوں کی چرواہوں سے جھڑپ بھی ہوئی ہے۔ آخر چین کی اتنی ہمت کیسے ہو رہی ہے، وہ ہماری زمین پر پیر رکھنے کی جرأت کس طرح کر رہا ہے؟ کیا اس مرتبہ بھی پی ایم مودی چین کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہیں گے کہ سرحد میں کوئی نہیں گھسا ہے! پوست میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس حرکت پر چین کو سخت الفاظ میں پیغام دینا چاہئے۔

منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں تین چینی بکتر بند گاڑیاں اور کئی فوجی دکھائی دے رہے ہیں۔ چرواہوں کا کہنا ہے کہ وہ ہندوستانی علاقے میں جانور چرا رہے ہیں۔ لڑائی کو بڑھتے دیکھ کر کچھ چرواہے پتھر اٹھاتے نظر آتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ نیوما گاؤں کے قریب ایل اے سی علاقہ ہے۔ گاؤں والوں کے مطابق وہ ہمیشہ اپنے جانوروں کو اس جگہ لے جاتے ہیں لیکن چینی فوجیوں نے اسے اپنا علاقہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے انہیں روکنا شروع کر دیا۔


گاؤں والوں نے چینی فوجیوں کو بتایا کہ یہ جگہ ان کی ہے اور یہ ان کی چراگاہ ہے۔ ویڈیو میں چینی فوجی پورے واقعے کو ریکارڈ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور چرواہوں کو واپس جانے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن ہمیشہ ہندوستانی سرحد پر چین کے داخلے کو لے کر سوال اٹھاتی رہی ہے لیکن اب تک وزیر اعظم کی جانب سے کوئی واضح جواب نہیں ملا ہے۔

اس سے پہلے بھی 25 اگست 2023 کو راہل گاندھی نے سرحدی تنازعہ کا مسئلہ اٹھایا تھا، اپنے 9 روزہ دورہ لداخ کے آخری دن ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ’’میں نے ایک ہفتے تک لداخ کا دورہ کیا تھا۔ ایک تزویراتی مقام ہے اور جب میں پینگونگ جھیل کے علاقے میں تھا تو ایک بات واضح تھی کہ چین نے ہزاروں کلومیٹر ہندوستانی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔


راہل گاندھی نے کہا تھا کہ بدقسمتی سے وزیر اعظم ایک میٹنگ کے دوران یہ بیان دیتے ہیں کہ ہماری ایک انچ زمین بھی نہیں چھینی گئی، جو کہ بالکل غلط ہے۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ 'لداخ کا ہر شخص جانتا ہے کہ چین نے ہماری زمین چھین لی ہے اور وزیر اعظم سچ نہیں بول رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔