کئی نئے وزراء کو ملے اہم قلمدان، کابینہ اور وزراء کونسل کی میٹنگ 8 جولائی کو

انوراگ ٹھاکر کو وزارت اطلاعات و نشریات، ہردیپ سنگھ پوری کو وزارت پٹرولیم، اشونی ویشنو کو وزارت ریل، دھرمیندر پردھان کو وزارت تعلیم اور جیوترادتیہ سندھیا کو وزارت شہری ہوابازی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

بدھ کی شام 43 لیڈروں نے راشٹرپتی بھون میں حلف برداری کرتے ہوئے مرکزی کابینہ اور کونسل میں خود کو داخل کر لیا، ساتھ ہی کئی نئے وزراء کو اہم قلمدان کا تحفہ بھی مل گیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق کابینہ توسیع اور رد و بدل کے بعد منسکھ مانڈویا کو وزیر صحت بنایا گیا ہے اور انھیں وزارت برائے کیمیکل و فرٹیلائزر کی اضافی ذمہ داری بھی دی گئی ہے۔ کچھ نیوز پورٹل پر آ رہی خبروں میں کہا جا رہا ہے کہ وزارت صحت اور وزارت کیمیکل و فرٹیلائزر کو یکجا کر دیا گیا ہے کیونکہ قبل میں الگ الگ لوگوں کو ذمہ داری دیے جانے سے کئی طرح کے مسائل سامنے آ رہے تھے۔

مودی حکومت میں ایک نئی وزارت ’کو آپریٹو منسٹری‘ کے نام سے بننے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اور اس کی ذمہ داری مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے سپرد کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت وزیر اعظم نریندر مودی نے خود اپنے ذمہ رکھا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ 53 وزارتوں کو اب 30 کابینہ وزیر سنبھالیں گے، گویا کہ کئی وزراء کو دو وزارتوں کی ذمہ داری دی جائے گی۔


بہر حال، موصولہ اطلاعات کے مطابق کرن رجیجو کو مرکزی وزیر برائے قانون، آر کے سنگھ کو وزیر توانائی، سربانند سونووال کو آیوش وزیر بنایا گیا ہے، اور بھوپندر یادو کو وزارت محنت، گری راج سنگھ کو وزارت برائے دیہی ترقی، انوراگ ٹھاکر کو وزارت برائے اطلاعات و نشریات، ہردیپ سنگھ پوری کو وزارت برائے پٹرولیم، اشونی ویشنو کو وزارت ریل، دھرمیندر پردھان کو وزارت تعلیم اور جیوترادتیہ سندھیا کو وزارت شہری ہوابازی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

اس درمیان مرکزی حکومت نے کابینہ اور وزراء کونسل کی میٹنگ کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق 8 جولائی یعنی بدھ کی شام 5 بجے کابینہ میٹنگ کا انعقاد ہوگا، اور اسی دن شام 5 بجے وزراء کونسل کی میٹنگ ہوگی۔ ان میٹنگوں میں آگے کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال ہوگا اور ان وزارتوں کے طریقہ کار پر خاص بات چیت کا امکان ہے جن کے سامنے کئی طرح کے ایشوز کھڑے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔