حکومت کے تئیں بڑھتے عوامی اشتعال کو دبانے کے لئے بھگوا تنظیموں نے شروع کی ہے موب لنچنگ: ڈاکٹر ایوب

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ جیسے جیسے 2022 کا اسمبلی انتخاب قریب آرہا ہے ویسے ویسے اقلیتوں کے خلاف استحصال کے واقعے روز بروز سامنے آرہے ہیں۔

ڈاکٹر ایوب، تصویر ٹوئٹر @ppayub
ڈاکٹر ایوب، تصویر ٹوئٹر @ppayub
user

یو این آئی

پرتاپ گڑھ: ملک میں بڑھتی بے روزگاری، بند ہوتی صنعت، کسانوں کے مسائل اور کورونا وباء کے وقت پر کنٹرول نہ ہونے کی ناکامی کے سبب روز بروز حکومت کے تئیں عوامی اشتعال میں اضافہ ہو رہا، آئندہ 2022 کے عام اسمبلی انتخاب کو دیکھتے ہوئے بی جے پی شدید فکر مند ہے، جس کے سبب ان کی حامی مبینہ بھگوا تنظیموں کے ذریعہ موب لنچنگ شروع کر پولرائزیشن کے لئے کوشاں ہے۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے جاری پریس ریلیز کے ذریعیہ موب لنچنگ کے واقعات میں اضافہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ جیسے جیسے 2022 کا اسمبلی انتخاب قریب آرہا ہے ویسے ویسے اقلیتوں کے خلاف استحصال کے واقعے روز بروز سامنے آرہے ہیں۔ متھرا میں مبینہ بھگوا تنظیموں سے وابستہ سرپسند عناصر نے مویشیوں کو لے جا رہے لوگوں کو اجتماعی تشدد کے ذریعہ ایک شخص کو ہلاک اور تین لوگوں کو شدید زخمی کر دیا، جبکہ غازی آباد میں جے شری رام کا نعرہ نہیں لگانے پر ایک مسلم نوجوان کو شدید طور سے مار پیٹ کر اس کے ہاتھ میں کیل ٹھونک دی۔ پولیس نے کچھ ملزمان کو گرفتار ضرور کیا ہے، مگر معاملے کو دبانے میں کوشاں ہے۔ اسی طرح بھگوا تنظیمیں سرگرم ہوکر مسلمانوں میں خوف پیدا کرنے کے لئے موب لنچنگ کا انجام دے رہی ہے۔ چوں کہ اترپردیش میں آئندہ 2022 میں عام اسمبلی انتخاب ہونا ہے،حکومت پوری طرح ناکام ہے، عوام کے درمیان وہ کیا لے کر جائے، جس پر غور و فکر کر اس کی معاون تنظیم آر ایس ایس کر رہی ہے۔


بی جے پی کے پاس عوام کے درمیان جانے کے لئے کوئی موثر مدعا نہیں ہے، جس کے سبب وہ اکثریت کو متاثر کر سکے۔ بی جے پی کے پاس صرف ایک فسطایت کا مدعا ہے، جس کے سہارے وہ انتخابی میدان میں اتر سکتی ہے، جس کی شروعات اس کی حامی تنظیموں نے موب لنچنگ کرکے شروع کر دیا ہے۔ بی جے پی کے پاس ترقی و بے روزگاری وغیرہ جیسے مدعوں پر عوام کے درمیان جا کر ان کے سوالوں کا جواب دینے کی ہمت نہیں ہے، اس کے پاس صرف ایک فسطایت کی بنیاد ہے۔ انتخاب جیسے نزدیک آرہے ہیں، بی جے پی حامی سرپسند تنظیموں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس کی منشاء پوری طرح صوبہ کو فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کرنا ہے، لیکن اس مرتبہ عوام ان کی منشا کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

عوام کو ترقی و روزگار چاہیے، جس کو پورا کرنے میں بی جے پی حکومت ناکام ہے۔عوام اب پوری طرح سمجھ چکی ہے کہ بی جے پی کے پاس کوئی ترقی و روزگار کا ایجنڈا نہیں ہے، جس کا جواب عوام بی جے پی کو آئندہ اسمبلی انتخاب میں دے گی۔ پیس پارٹی کی بی جے پی حامی تنظیموں پر پوری طرح نظر ہے، وہ ان کی فرقہ وارانہ پولرائزیشن کی سیاست کو کامیاب نہیں ہونے دے گی، ہم لوگوں کے درمیان آئین و جمہوریت بچاو کا ایجنڈا لے کر جا رہے ہیں۔ بی جے پی و اس کی حامی تنظیمیں کتنی کوشش کر لے اس مرتبہ فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گی۔ ملک کا کسان، نوجوان و مزدور بی جے پی کی فرقہ وارانہ منشاء کو کامیاب نہیں ہونے دے گی، اس کو روزی روٹی و انصاف چاہیے، جس میں بی جے پی پوری طرح ناکام ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔