آر ایس ایس کا ایجنڈا سماج میں تناؤ پیدا کرنا: اکھلیش

اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی آر ایس ایس کے ہی ایجنڈے کو پورا کرنے کا کام کرتی ہے وہ اترپردیش میں لاقانونیت اور بدنظمی کو اس لئے بڑھاوا دیتی ہے تاکہ لوگ عدم سیکورٹی میں زندگی گزارنے کو مجبور ہوں۔

اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت پر آر ایس ایس کے کنٹرول کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس کا ایجنڈا سماج میں تناؤ پیدا کرنا ہے اور بی جے پی آر ایس ایس کے ایجنڈے کو ہی پورا کرنے کا کام کرتی ہے، یہاں جاری بیان میں اکھلیش نے کہا کہ 'اترپردیش میں بی جے پی کی دوسری پاری میں بھی اترپردیش کو مجرمانہ ریاست بنانے کا عمل جاری ہے۔ بی جے پی کی 'مدر آرگنائزیشن' آر ایس ایس ہے اور وہی اپنا کنٹرول رکھتی ہے۔ اس کا ایجنڈا ہی سماج میں تناؤ پیدا کرنا ہے تاکہ عوام سکھ چین کی زندگی بسر نہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی آر ایس ایس کے ہی ایجنڈے کو پورا کرنے کا کام کرتی ہے وہ اترپردیش میں لاقانونیت اور بدنظمی کو اس لئے بڑھاوا دیتی ہے تاکہ لوگ عدم سیکورٹی میں زندگی گزارنے کو مجبور ہوں۔ غازی آباد، بلندشہر، آگرہ میں دن دہاڑے ہوئی لوٹ کی واردات کا حوالہ دیتے ہوئے ایس پی سربراہ نے کہا کہ "جھوٹے اشتہارات اور تقاریر سے بی جے پی اپنی ناکامیوں پر پردہ پوشی کا کام کر رہی ہے لیکن سچ کو کب تک چھپائیں گے؟ انہوں نے کہا کہ اقتدار کے پناہ یافتہ مجرمین جب ریاست میں کھلے عام واردات کو انجام دے رہے ہیں تو ان پر لگام کون لگائے گا۔


عوام میں بینک لاکر میں رکھے ضروری دستاویزات اور زیورات کی سیکورٹی کے حوالے سے بھی تحفظات کا دعوی کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی نے کہا بی جے پی اقتدار میں بے کاری، بدحالی اور بے روزگاری سے معاشی عدم تحفظ تو ہے ہی اب تو جو کچھ پیسہ لوگوں کے بینک میں بچا ہے وہ یا تو بینک کے باہر یا اندر لوٹ لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ جس حکومت میں بینک تک محفوظ نہ ہوں وہاں عام آدمی کا محفوظ ہونے کا سوال ہی بے معنی ہے۔ ایسے میں سیکورٹی کی توقع کیسے کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا بی جے پی کے اقتدار میں نہ قانون کا ڈر نہ پولیس کا خوف ہے، اترپردیش میں صرف جنگل راج ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔