سوشانت سنگھ کی فیملی کے ’سخت قدم‘ سے ریا چکرورتی پر گرفتاری کا خطرہ

بہار سے 4 پولس افسران کی ٹیم ممبئی پہنچ چکی ہے جو سوشانت کی موت معاملے کی جانچ کرے گی۔ آج بہار پولس اس کیس میں ممبئی پولس کے ذریعہ کی گئی جانچ کے اہم دستاویزات کا مطالبہ کر سکتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

سوشانت سنگھ راجپوت موت معاملہ نے اس وقت ایک زبردست موڑ لے لیا جب سوشانت کے والد کے. کے. سنگھ نے ریاچکرورتی کے ساتھ ساتھ ان کی فیملی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کروائی۔ بہار میں درج ہوئی اس ایف آئی آر کے بعد ریا چکرورتی پر گرفتاری کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ اب تک خاموش رہنے والی سوشانت کی فیملی کے ذریعہ اٹھایا گیا یہ سخت قدم کافی کچھ سوچنے کو مجبور کرتا ہے کیونکہ کے کے سنگھ نے ایف آئی آر میں کئی ایسے الزامات لگائے ہیں جنھیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

اس درمیان ہندی نیوز پورٹل 'اے بی پی' نے خبر شائع کی ہے کہ ریا چکرورتی آج عدالت میں اپنی پیشگی ضمانت کے لیے عرضی داخل کر سکتی ہیں۔دراصل گزشتہ شب مشہور و معروف وکیل ستیش مانے شندے کی جونیئر وکیل ریا کے گھر پہنچی تھیں۔ ایسا بتایا جا رہا ہے کہ ریا نے وکیل کو اپنا کنسنٹ سائن کر کے دے دیا ہے جس کے بعد اب وہ اس معاملے میں قانونی مدد لے سکتی ہیں۔ حالانکہ اس سلسلے میں ابھی تک کسی کا کوئی آفیشیل بیان سامنے نہیں آیا ہے، اور نہ ہی یہ پتہ چل سکا ہے کہ ریا کس وقت اور کس عدالت میں ضمانت کی عرضی داخل کریں گی۔


بہر حال، بہار سے 4 پولس افسران کی ٹیم ممبئی پہنچ چکی ہے جو اس معاملے کی جانچ کرے گی۔ آج بہار پولس اس کیس میں ممبئی پولس کے ذریعہ کی گئی جانچ کے اہم دستاویزات کا مطالبہ کر سکتی ہے۔ یہ کارروائی سوشانت کے والد کے. کے. سنگھ کے ذریعہ گزشتہ 25 جولائی کو راجیونگر تھانہ میں درج ایف آئی آر کے مدنظر ہو رہی ہے۔ ایف آئی آر میں ریا چکرورتی کے علاوہ اندرجیت چکرورتی، سندھیا چکرورتی، شووِک چکرورتی، سیموئل مرنڈا، شروتی مودی اور دیگر کے خلاف دھوکہ دہی، بے ایمانی، یرغمال بنا کر رکھے اور خودکشی کے لیے مجبور کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سوشانت کے والد نے اپنی عرضی میں یہ بھی کہا ہے کہ ریا ان کے بیٹے کا کیریر برباد کرنا چاہتی تھی، اسے دھمکایا کرتی تھی کہ اگر میری بات نہیں مانو گے تو میں میڈیا میں تمھاری میڈیکل رپورٹ دے دوں گی اور سب کو بتا دوں گی کہ تم پاگل ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Jul 2020, 10:46 AM