اتر پردیش میں کورونا کے بڑھتے معاملے، سبھی اضلاع میں ’شبینہ کرفیو‘ کا اطلاق

سی ایم یوگی نے کہا کہ یہ انفکشن بخار کی طرح ہے اس لئے اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن سبھی کو احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

کرفیو، علامتی تصویر یو ین آئی
کرفیو، علامتی تصویر یو ین آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش میں کورونا وائرس کے کیسز میں یومیہ تیزی سے ہو رہے اضافے کے پیش نظر ریاست کے تمام اضلاع میں شبینہ کرفیو کا اطلاق ہوگا اور سبھی تعلیمی اداروں میں درس و تدریس 16 جنوری تک صرف آن لائن ہی ہوسکے گی۔ ٹیم 9 کے ساتھ جائزہ میٹنگ کے دوران وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ٹریس، ٹیسٹ اور ٹریٹ و ویکسینیشن کی جارح پالیسی کے تحت ریاست میں کووڈ کے حالات کنٹرول میں ہیں۔ اترپردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 7695 نئے مریضوں کی شناخت ہوئی ہے۔ جبکہ اس دورانیہ میں 253 مریض مکمل طور سے شفایاب ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے بدلتے حالات کے پیش نظر رات کے 10 تا صبح کی 6 بجے تک ’شبینہ کرفیو‘ کا اطلاق ریاست کے تمام اضلاع میں ہوگا۔ علاوہ ازیں سبھی اداروں میں آئندہ 16 جنوری تک آف لائن کلاسز ملتوی رہیں گی۔ صرف آن لائن موڈ میں پڑھائی ہوگی، اس مدت میں سابقہ طے شدہ امتحانات ہی منعقد ہوسکیں گے۔


یوگی نے کہا کہ یہ انفکشن بخار کی طرح ہے اس لئے اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن سبھی کو احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ریاست میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 02 لاکھ 22ہزار 974 نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔ اس وقت ریاست میں ایکٹیو کیسز کی تعداد 25974 ہے جن میں سے 25445 مریض ہوم آئیسولیشن میں ہیں۔

ابھی تک موصول اطلاعات کے مطابق کورونا متاثرین کی بہت کم تعداد ایسی ہے جنہیں اسپتال کی ضرورت پڑی ہے۔ یہ انفکشن کم حدت کا ہے۔ لہذا علامات دکھائی دینے پر مریض ہوم آئیسولیشن میں رہ کر ڈاکٹروں کے مشوروں سے اپنا علاج کراسکتے ہیں۔ وزیر اعلی نے بتایا کہ ریاست میں ابھی تک 13کروڑ 39لاکھ سے زیادہ لوگوں نے ٹیکے کی پہلی خوراک حاصل کرلی ہے، جبکہ سات کروڑ 85لاکھ سے زیادہ لوگ کووڈ ٹیکے کی دونوں خوراک لے چکے ہیں۔ ہفتہ تک 15 تا 18عمر کے 21 لاکھ 54 ہزار سے زیادہ بچوں کو پہلی خوراک لگ چکی ہے۔


بڑھتے کورونا کے اثر کو دیکھتے ہوئے جلد سے جلد سبھی مستحق کو ٹیکہ کاری کی جائے۔ سیکنڈری اسکولوں میں خصوصی کیمپ لگائے جائیں اور 15 جنوری تک 18 تا 18عمر کے بچوں کو پہلی خوراک کی 100 فیصدی ٹیکے کاری کا ہدف کے حصول کو یقینی بنایا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔