ہماری اجازت کے بغیر رام رحیم کی پیرول پر غور نہ کیا جائے: ہائی کورٹ

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے جمعرات کو ہریانہ حکومت سے کہا کہ وہ ڈیرا سچا سودا کے سربراہ اور خود ساختہ سنت گرمیت رام رحیم سنگھ کی اجازت کے بغیر پیرول پر غور نہ کرے

گرمیت رام رحیم، تصویر آئی اے این ایس
گرمیت رام رحیم، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے جمعرات کو ہریانہ حکومت سے کہا کہ وہ ڈیرا سچا سودا کے سربراہ اور خود ساختہ سنت گرمیت رام رحیم سنگھ کی اجازت کے بغیر پیرول پر غور نہ کرے۔ یہ ہدایت اگلے احکامات تک نافذ العمل رہے گی۔

قائم مقام چیف جسٹس گرمیت سنگھ سندھوالیا اور جسٹس لوپیتا بنرجی کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ رام رحیم کو 2022 اور 2023 میں 91 دن کے لیے رہا کیا گیا تھا۔ تین مقدمات میں سزا یافتہ رام رحیم کے پس منظر کے پیش نظر یہ ’دلچسپ ریڈنگ‘ ہے۔


بنچ نے کہا، ’’یہ بھی قابل ذکر ہے کہ موجودہ عرضی کے زیر التوا ہونے کے باوجود جس میں 29 جنوری 2023 کو نوٹس آف پروپوزل جاری کیا گیا تھا، ہریانہ حکومت نے 20 جولائی 2023، 21 نومبر 2023 اور اس سے پہلے 19 جنوری 2014 کو 30، 21 اور 50 دنوں کی مدت کے لیے پیرول دینے کا فیصلہ کیا۔‘‘

عدالت کی مداخلت شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) کی جانب سے عارضی رہائی کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر آئی۔ بنچ نے ہریانہ سے کہا کہ وہ کئی ایسے افراد کو فوائد دینے کے بارے میں ایک حلف نامہ جمع کرائے جو مجرمانہ پس منظر ​​کے ہیں اور تین مقدمات میں سزا یافتہ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔