ریل کرایوں میں اضافہ پر کانگریس کا سخت ردعمل، حکومت پر خاموشی سے بوجھ ڈالنے کا الزام

ریل کرایوں میں اضافے کے حکومتی نوٹ پر کانگریس نے شدید اعتراض کیا ہے اور بجٹ سے پہلے اور خاموش انداز میں کرایہ بڑھانے کو عوام مخالف قدم قرار دیا، جبکہ حکومت نے اسے کرایوں کی معقول ترتیب بتایا ہے

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر پون کھیڑا، تصویر قومی آواز / وپن</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ریل کرایوں سے متعلق حکومت کے ایک نوٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد کانگریس نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت بجٹ سے کچھ ہفتے پہلے خاموشی کے ساتھ عوام پر اضافی بوجھ ڈال رہی ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا کہ آج صبح یہ نوٹ ریلوے بیٹ کے صحافیوں میں تقسیم کیا گیا، جبکہ اس طرح کا اقدام نہ صرف غلط ہے بلکہ اسے خاموش اور غیر مجاز انداز میں گردش میں لا کر حکومت اپنی اخلاقی پستی کو بھی عبور کر رہی ہے۔

کانگریس کے سرکاری ایکس ہینڈل پر بھی سخت الفاظ میں ردعمل سامنے آیا۔ پارٹی نے کہا کہ مودی حکومت نے نئے سال کے موقع پر عوام کو ’تحفہ‘ دیتے ہوئے ریل کرایہ بڑھا دیا ہے۔ کانگریس کے مطابق اگر کوئی مسافر ایک ہزار کلومیٹر کا سفر کرے گا تو اسے 20 روپے اضافی ادا کرنے ہوں گے۔ پارٹی نے یاد دلایا کہ چند ماہ قبل بھی کرایوں میں اضافہ کیا گیا تھا اور اب ایک بار پھر لوگوں کی جیب پر اثر ڈالا جا رہا ہے۔ کانگریس نے اس فیصلے کو ’مودی حکومت = وصولی حکومت‘ قرار دیا۔


ادھر ریلوے کی جانب سے جس نوٹ کا حوالہ دیا جا رہا ہے، اس میں کرایوں کی نئی ترتیب کی تفصیل دی گئی ہے، جو 26 دسمبر 2025 سے نافذ العمل ہوگی۔ نوٹ کے مطابق سبربن ٹرینوں اور ماہانہ سیزن ٹکٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ عام درجے میں 215 کلومیٹر تک کے سفر پر بھی کرایہ نہیں بڑھے گا۔ تاہم 215 کلومیٹر سے زیادہ کے سفر پر عام درجے میں فی کلومیٹر ایک پیسہ اضافہ کیا گیا ہے۔

میل اور ایکسپریس ٹرینوں کے نان اے سی کوچز میں فی کلومیٹر دو پیسے اور اے سی کلاس میں بھی فی کلومیٹر دو پیسے اضافی وصول کیے جائیں گے۔ ریلوے کا کہنا ہے کہ 500 کلومیٹر کے نان اے سی سفر پر مسافر کو صرف 10 روپے زیادہ ادا کرنے ہوں گے۔

ریلوے کے مطابق اس معقول ترتیب سے موجودہ مالی سال میں تقریباً 600 کروڑ روپے کی اضافی آمدنی متوقع ہے۔ اس کا موقف ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں نیٹ ورک اور آپریشنز میں نمایاں توسیع ہوئی ہے، جس کے باعث افرادی قوت اور پنشن کے اخراجات بڑھے ہیں۔ اسی بڑھتے ہوئے خرچ کو پورا کرنے کے لیے کارگو لوڈنگ میں اضافہ اور مسافر کرایوں میں معمولی تبدیلی کی جا رہی ہے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ان اقدامات سے آپریشنل کارکردگی اور حفاظت میں بہتری آئی ہے، تاہم اپوزیشن اسے عوام دشمن قدم قرار دے رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔