’بھارت جوڑو یاترا‘ سے پہلے شری پیرمبدور پہنچیں گے راہل گاندھی، وزیر اعلیٰ اسٹالن سے حاصل کریں گے ترنگا، اور پھر...

بھارت جوڑو یاترا کنیاکماری سے شروع ہوگی اور درجن بھر ریاستوں سے ہوتے ہوئے جموں و کشمیر میں اختتام پذیر ہوگی، تقریباً 150 دن کی اس یاترا کے دوران مجموعی طور پر 3500 کلو میٹر طویل سفر طے ہوگا۔

راہل گاندھی / ٹوئٹر @INCIndia
راہل گاندھی / ٹوئٹر @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

کانگریس ’بھارت جوڑو یاترا‘ کو لے کر پوری طرح تیار نظر آ رہی ہے۔ پارٹی لیڈر راہل گاندھی 7 ستمبر سے شروع ہونے والی اس یاترا سے پہلے صبح 7 بجے شری پیرمبدور واقع راجیو گاندھی میموریل جائیں گے۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں 1991 میں ہندوستان کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کا قتل ہوا تھا۔ شام 4 بجے کنیاکماری کے گاندھی منڈپم میں ایک کثیر مذہبی دعائیہ جلسہ ہوگا جہاں تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن راہل گاندھی کو ترنگا سونپیں گے اور گاندھی منڈپم سے کچھ دور واقع جلسہ گاہ تک سبھی لیڈران پیدل جائیں گے۔

اس سے قبل دوپہر 3 بجے راہل گاندھی وویکانند اسمارک، ترووَلور میموریل اور کامراج میموریل پہنچیں گے اور شام 5 بجے ایک جلسہ ہوگا جہاں سے یاترا شروع کرنے کا رسمی اعلان کر دیا جائے گا۔ اگلے دن یعنی 8 ستمبر کو وویکانند انسٹی ٹیوٹ سے صبح 7 بجے سے پدیاترا شروع ہوگی۔ یہ پدیاترا صبح 3 گھنٹے چلے گی اور پھر شام 3.30 سے 6.30 بجے تک سبھی افراد یاترا کریں گے۔ ہر دن روزانہ تقریباً 21 کلومیٹر کا سفر طے ہوگا۔


بھارت جوڑو یاترا 11 ستمبر کو کیرالہ پہنچے گی اور 18 دن کیرالہ میں رہنے کے بعد 30 ستمبر کو کرناٹک پہنچے گی۔ کرناٹک میں بھی یہ یاترا 21 دن چلے گی۔ یاترا میں مجموعی طور پر 118 لیڈران بطور ’بھارت یاتری‘ پیدل سفر کریں گے۔ اس کے علاوہ دیگر مسافر بھی موجود رہیں گے جن کا نام مستقل مسافروں کی فہرست میں نہیں ہوگا۔ عارضی فہرست میں کانگریس کے یوتھ لیڈر کنہیا کمار، پون کھیڑا اور پنجاب کے سابق وزیر وجئے اندر سنگلا کا بھی نام ہے، جو کنیاکماری سے کشمیر کے درمیان 3500 کلومیٹر پیدل چلیں گے۔

کانگریس ذرائع کے مطابق بھارت جوڑو یاترا ویب سائٹ کے لانچ کے وقت سے اب تک 37000 لوگوں نے ویب سائٹ پر رجسٹر کیا ہے۔ ان کو کانگریس بطور ’والنٹیر‘ مسافر کے طور پر بھارت جوڑو یاترا میں جوڑنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ابھی تک تین طرح کے مسافروں کی کیٹگریز بنائی گئی ہیں۔ یہ کیٹگریز ہیں ’بھارت یاتری‘، ’اتیتھی یاتری‘ اور ’پردیش یاتری‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔