پنجاب بلدیاتی انتخابات: ووٹروں نے بی جے پی کو دیا جھٹکا، کانگریس کی دھماکہ خیز فتح

پنجاب میں جن 8 نگر نگم کے لیے انتخابات ہوئے تھے ان میں سے 7 پر کانگریس نے قبضہ کر لیا ہے اور ایک نگر نگم کا نتیجہ 18 فروری کو سامنے آئے گا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

پنجاب میں 14 فروری کو 117 بلدیہ کے لیے انتخابات ہوئے تھے جن میں سے 109 نگرپالیکا پریشد اور نگر پنچایتیں ہیں جب کہ 8 نگر نگم شامل ہیں۔ اس الیکشن میں کانگریس نے دھماکہ دار فتح حاصل کی ہے اور بی جے پی کے ساتھ ساتھ شرومنی اکالی دل کو بھی ووٹروں نے زوردار جھٹکا دیا ہے۔ جن 8 نگر نگم کے لیے انتخابات ہوئے تھے ان میں سے 7 پر کانگریس نے قبضہ کر لیا ہے اور ایک نگر نگم کا نتیجہ 18 فروری کو سامنے آئے گا۔ گویا کہ آج برآمد ہوئے سبھی 7 نگر نگم کے نتائج کانگریس کے حق میں گئے ہیں۔

بی جے پی کو پنجاب بلدیاتی انتخاب میں ملی شرمناک شکست کے لیے متنازعہ زرعی قوانین کو ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ 82 دنوں سے دہلی بارڈرس پر جاری کسان تحریک کا اثر پنجاب کے ساتھ ساتھ راجستھان، یو پی اور ہریانہ میں بہت زیادہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور پنجاب میں کانگریس کو بلدیاتی انتخابات میں ملی کامیابی نے پنجاب میں آئندہ اسمبلی انتخابات اور یو پی اسمبلی انتخابات میں بھی کانگریس کے امکانات کو روشن کر دیا ہے۔


بہر حال، آج پنجاب نگر نگم کے برآمد نتائج پر نظر ڈالی جائے تو بھٹنڈا نگر نگم میں کانگریس کو 47، اکالی دل کو 3، بی جے پی کو صفر، عآپ کو صفر سیٹیں، باٹلہ نگر نگم میں کانگریس کو 35، اکالی دل کو 6، بی جے پی کو 4، عآپ کو 3 اور آزاد امیدوار کو ایک سیٹ حاصل ہوئی ہے۔ اسی طرح موگا نگر نگم میں کانگریس کو 20، اکالی دل کو 15، بی جے پی کو ایک، عآپ کو 4، آزاد امیدوار کو 10، کپورتھلا نگر نگم میں کانگریس کو 43، اکالی دل کو 3، آزاد امیدوار کو 2، پٹھان کوٹ نگر نگم میں کانگریس کو 37، اکالی دل کو ایک، بی جے پی کو 11 اور آزاد امیدوار کو ایک، ابوہر نگر نگم میں کانگریس کو 49 اور اکالی دل کو ایک، ہوشیار پور نگر نگم میں کانگریس کو 31، اکالی دل کو صفر، بی جے پی کو 4 اور عآپ کو 2 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ موہالی نگر نگم کا نتیجہ 18 فروری تک سامنے آئے گا۔

جہاں تک نگرپالیکا پریشد اور نگر پنچایت انتخابات کے نتائج کا سوال ہے، کانگریس نے یہاں بھی ناقابل تسخیر سبقت حاصل کر لی ہے۔ ووٹ شماری جاری ہے اور بی جے پی و شرومنی اکالی دل کی حالت کافی خراب ہے۔ کانگریس کے امیدواروں نے بیشتر مقامات پر ووٹوں کی بڑی سبقت بنائی ہوئی ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج رات تک حتمی نتیجہ سامنے آ جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Feb 2021, 4:24 PM