اگنی ویر کے بہانے عوامی شعبہ میں ٹھیکیداری کا نظام نافذ کرنے کی تیاری: کانگریس

جے رام رمیش نے بینکوں میں اگنی ویروں کی طرز پر ملازمین کی بھرتی کے فیصلہ کے حوالہ سے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پچھلے دروازے سے نجکاری لانے کا نیا طریقہ ہے

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے بینکوں میں اگنی ویروں کی طرز پر ملازمین کی بھرتی کے فیصلہ کے حوالہ سے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پچھلے دروازے سے نجکاری لانے کا نیا طریقہ ہے۔ انہوں کہا کہ اگنی ویر تو بہانا ہے، حکومت دراصل ٹھیکیداری نظام کو نافذ کرنا چاہتی ہے۔ خیال رہے کہ بینکوں میں بھی اگنی ویروں کی طرز پر ملازمین کی بھرتی کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، ان تمام ملازمین کو کنٹریکٹ پر ملازمت دی جائے گی۔

جے رام رمیش نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’فوج کے بعد اب مودی حکومت نے عوامی شوبہ کے بینک میں ٹھیکہ پر روزگار دینے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ یہ پچھلے دروازے سے نجکاری کرنے کا نیا طریقہ ہے۔ اگنی ویر تو بہانہ ہے، پورے عوامی شعبہ میں کنٹریکٹ کا نظام لانا ہے!‘‘ جے رام رمیش نے اس سے متعلق ایک خبر کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا ہے جس کا عنوان ہے ’اگنی ویر کی طرز پر بینکوں میں بھی رکھے جائیں گے ملازمین۔‘‘


ہندو روزنامہ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق بینکوں نے اگنی ویر کی طرز ر ملازمین کو تقرری دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت ایک طے شدہ مدت تک ملازمین کو ٹھیکہ پر رکھا جائے گا۔ اس کی شروعات ملک کے سب سے بڑے سرکاری بینک اسٹیٹ بین آف انڈیا سے ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق ایس بی آئی اپنی ایک ذیلی کمپنی شروع کرنے جا رہی ہے اور اس ذیلی کمپنی کو آر بی آئی سے منظور بھی حاصل ہو چکی ہے۔ ابتدا میں یہ کمپنی دیہی اور نیم شہری بینک کی شاخوں میں ملازمین کی بھرتی کرے گی۔

اس بی آئی کی ذیلی کمپنی ملازمین کی تقرری معاہدہ کی بنیاد پر کرے گی اور ایسے ملازمین کو وہ فوائد حاصل نہیں ہوں گے جو ایس بی آئی کے مستقل ملازمین کو حاصل ہوتے ہیں۔ تصور کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ملک کے دوسرے عوامی شعبہ کے بینک بھی اس طرح کا اقدام اٹھا سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔