پرشانت کشور اور کانگریس میں نہیں بن سکی بات، لیکن ’پی کے‘ کی تجاویز پارٹی کو آئی پسند

کانگریس اور پرشانت کشور کے درمیان بھلے ہی کوئی اتفاق قائم نہیں ہو سکا، لیکن کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ’’ہم ان کے ذریعہ پیش کردہ تجاویز اور ان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔‘‘

پرشانت کشور، تصویر آئی اے این ایس
پرشانت کشور، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پی کے یعنی پرشانت کشور اور کانگریس کے درمیان گزشتہ کئی دنوں سے جاری میٹنگوں اور بات چیت کا وہ نتیجہ سامنے نہیں آیا، جس کی سبھی امید کر رہے تھے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ پرشانت کشور جلد ہی کانگریس میں شامل ہوں گے اور پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے کام کریں گے، لیکن پرشانت کشور اور پارٹی کے درمیان اتفاق رائے قائم نہیں ہو سکی۔ اس سلسلے میں کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ٹوئٹ کر جانکاری دی ہے۔

رندیپ سرجے والا نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’پرشانت کشور کے ساتھ تبادلہ خیال اور ان کے ذریعہ پیش کی گئی تجاویز کے بعد کانگریس صدر نے 2024 کے پیش نظر ایک بااختیار ایکشن گروپ تشکیل دیا اور انھیں (پرشانت کشور) مخصوص ذمہ داری کے ساتھ گروپ کے ایک حصہ کے طور پر پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔‘‘ ساتھ ہی سرجے والا نے یہ بھی لکھا کہ ’’ہم ان کے ذریعہ پیش کردہ تجاویز اور ان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔‘‘


اس تعلق سے پرشانت کشور کا بھی ٹوئٹ سامنے آیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’میں نے ای اے جی (بااختیار ایکشن گروپ) کے طور پر پارٹی میں شامل ہونے اور انتخابات کی ذمہ داری لینے کے کانگریس کی مخلصانہ تجویز کو منع کر دیا۔‘‘ پرشانت کشور کے اس ٹوئٹ سے ظاہر ہے کہ وہ کانگریس کے بااختیار ایکشن گروپ کا حصہ نہیں بننے والے۔ لیکن اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ 2024 کے لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر کانگریس پرشانت کی تجاویز پر عمل کرتے ہوئے بااختیار ایکشن گروپ کے منصوبہ کو آگے بڑھائے گی یا نہیں، اور اگر اس منصوبہ پر کام کیا جائے گا تو پارٹی ذمہ داری کسے سونپے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔