پرشانت کشور نے راہل-پرینکا سے کی ملاقات، سیاسی ماحول گرم!

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ساتھ پرشانت کی میٹنگ پنجاب الیکشن کے پیش نظر ہوئی ہے، حالانکہ آج کی میٹنگ کو کئی لوگ مرکزی سیاست سے بھی جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔

پرشانت کشور، تصویر آئی اے این ایس
پرشانت کشور، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

اپنے بہترین الیکشن اسٹریٹجی کے لیے مشہور پرشانت کشور نے آج کانگریس رکن پارلیمنٹ اور سابق پارٹی صدر راہل گاندھی سے ان کی رہائش پر ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور پنجاب کے انچارج ہریش راوت کے ساتھ ساتھ کے سی وینوگوپال بھی موجود تھے۔ جانکاری کے مطابق پرینکا گاندھی کو لکھنؤ جانا تھا، لیکن اس میٹنگ کی وجہ سے انھوں نے لکھنؤ دورہ دو دن کے لیے ملتوی کر دیا۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈروں کے ساتھ پرشانت کشور کی ملاقات کی خبر جیسے ہی سامنے آئی، سیاسی ماحول میں گرمی پیدا ہو گئی ہے۔ لوگ طرح طرح کی قیاس آرائیاں کرنے میں مصروف ہو گئے ہیں۔

یہاں قابل ذکر ہے کہ کچھ مہینے قبل پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے پرشانت کشور کو اپنا چیف مشیر مقرر کیا تھا اور اس کے بعد پرشانت کشور عرف پی کے نے وہاں اراکین اسمبلی و اہم افسران کے ساتھ میٹنگیں کی تھیں۔ ایسا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ساتھ پرشانت کی میٹنگ پنجاب الیکشن کے پیش نظر ہی ہوئی ہے۔ حالانکہ آج کی میٹنگ کو کئی لوگ مرکزی سیاست سے بھی جوڑ کر دیکھ رہے ہیں کیونکہ گزشتہ مہینے پرشانت کی تین میٹنگیں این سی پی سربراہ شرد پوار کے ساتھ ہوئی تھیں۔


بہر حال، معاملہ پنجاب اسمبلی الیکشن کا ہو یا پھر 2024 میں ہونے والے عام انتخابات کا، پرشانت کشور کی کانگریس کے سرکردہ لیڈروں سے ملاقات کئی معنوں میں اہم ٹھہرائی جا رہی ہے۔ پرشانت نے جس طرح مغربی بنگال میں ممتا بنرجی اور تمل ناڈو میں ڈی ایم کے اتحاد کو اسمبلی انتخابات میں کامیابی سے ہمکنار کرنے میں اہم کردار ادا کیا اس سے بی جے پی کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ بنگال میں تو سیاسی ماہرین بی جے پی اور ٹی ایم سی میں زبردست ٹکر کی امید ظاہر کر رہے تھے لیکن پرشانت نے بہت پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ بی جے پی کو 100 سے زائد سیٹیں آئیں تو وہ اپنا کام چھوڑ دیں گے۔ اور جب بنگال اسمبلی الیکشن کا ریزلٹ سامنے آیا تو بی جے پی محض 77 سیٹوں تک محدود ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */