’پتنجلی‘ برانڈ نہیں تحریک ہے، 5 سال میں 5 لاکھ لوگوں کو دیا روزگار: بابا رام دیو

پتنجلی کے آئندہ کے منصوبوں کے بارے میں بتاتے ہوئے سوامی رام دیو نے کہا کہ ’’آگے ہماری توجہ ریسرچ، صحت اور تعلیم پر ہے۔ اس کے ساتھ ہی زراعت میں بھی توجہ دینی ہے۔‘‘

 بابا رام دیو، تصویر آئی اے این ایس
بابا رام دیو، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

یوگا گرو بابا رام دیو نے آج اپنے مالکانہ حق والے ’پتنجلی گروپ‘ کے 25 ہزار کروڑ روپے کے ٹرن اوور سے 2025 تک کی توسیع کا منصوبہ سب کے سامنے رکھا۔ اس موقع پر بابا رام دیو نے کہا کہ یوگ اور آیوروید میں جو ریسرچ حکومت ہند نہیں کر پائی، وہ پتنجلی نے کر دکھایا۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’پتنجلی برانڈ نہیں تحریک ہے، ہم نے پانچ سال میں پانچ لاکھ لوگوں کو روزگار دیا ہے، آنے والے پانچ سالوں میں مزید پانچ لاکھ لوگوں کو روزگار دیں گے۔‘‘

پتنجلی گروپ کے ذریعہ کیے گئے کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے بابا رام دیو نے کہا کہ ’’آج دواؤں کی ایک نئی سیریز پیش کر رہے ہیں۔ ہندوستان میں آج 90-80 فیصد لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی ہے۔ علاوہ ازیں 60-50 فیصد لوگوں میں پروٹین کی کمی ہے۔ اسی طرح لوگوں میں الگ الگ وٹامن کی کمی ہے۔ ہم نے آیوروید طریقہ سے ان سبھی کو دستیاب کروایا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے فخر ہے کہ 100 سے زائد ریسرچ اور ثبوت پر مبنی دوائیں ہم نے بنائیں۔ اس کے ساتھ ہی روایتی، ثقافتی دواؤں کو بھی برقرار رکھا۔ اس کام میں ہمارے تقریباً 500 سائنسدانوں کی ٹیم سرگرم رہی ہے۔‘‘


پتنجلی کے آئندہ کے منصوبوں کے بارے میں بتاتے ہوئے سوامی رام دیو نے کہا کہ ’’آگے ہماری توجہ ریسرچ، صحت اور تعلیم پر ہے۔ اس کے ساتھ ہی زراعت میں بھی توجہ دینی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم نے دو لوگوں سے یوگا سکھانا شروع کیا تھا اور دنیا کے 200 ممالک کے 200-100 کروڑ لوگ روزانہ یا کبھی کبھی یوگا کرنے لگے ہیں۔‘‘

رام دیو نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’اس ملک کو ہم نے معاشی خوشحالی دینے کے ساتھ رفاہی خوشحالی بھی دی ہے۔ ہم نے ایک بیمار کمپنی ’روچی سویا‘ کو خریدا۔ اس کے بعد اس کا سالانہ ٹرن اوور 16 ہزار 318 کروڑ روپے کیا۔ پتنجلی کی الگ الگ کمپنیوں اور روچی سویا کو ملا کر 30 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا اس ملک کی معاشی خوشحالی میں ملک کا تعاون کیا ہے۔ ہمارا آگے ہدف بہت بڑا ہے۔ 2025 تک یونی لیور کو بھی پیچھے چھوڑ کر پتنجلی دنیا میں ایک بہت بڑا انقلاب بننے والی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔