مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والی پرگیہ ٹھاکر نے اب ’شودروں‘ کو کہا ناسمجھ

ممتا بنرجی پر حملہ کرتے ہوئے پرگیہ ٹھاکر نے کہا کہ ان کو احساس ہو گیا ہے کہ ان کی حکومت ختم ہونے والی ہے۔ اگلے اسمبلی انتخاب کے بعد مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت آئے گی اور وہاں ہندو راج ہوگا۔

پرگیہ ٹھاکر، تصویر آئی اے این ایس
پرگیہ ٹھاکر، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر اپنی شعلہ بیانی کے لیے مشہور ہیں اور مسلمانوں کے خلاف وہ ہمیشہ زہر اگلتی رہتی ہیں۔ لیکن اس بار انھوں نے مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ ’شودر سماج‘ کے خلاف متنازعہ بیان دیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سیہور میں ایک ’کشتریہ سمیلن‘ میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے شودر سماج کو ’ناسمجھ‘ یعنی بے وقوف کہہ دیا۔

ہندو مذہبی صحیفہ کا حوالہ دیتے ہوئے پرگیہ ٹھاکر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب ہم کسی کشتریہ کو کشتریہ کہتے ہیں تو اسے برا نہیں لگتا ہے۔ اگر ہم کسی برہمن کو برہمن کہتے ہیں تو اسے برا نہیں لگتا ہے۔ اگر ہم کسی ویشیہ کو ویشیہ کہتے ہیں تو اسے برا نہیں لگتا ہے۔ لیکن اگر ہم کسی شودر کو شودر کہتے ہیں تو وہ برا مان جاتا ہے۔ وجہ کیا ہے؟ کیونکہ وہ بات کو سمجھتے نہیں ہیں۔‘‘ ان کے اس بیان پر شودر سماج میں ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔


اس درمیان پرگیہ ٹھاکر نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف بھی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ بی جے پی صدر جے پی نڈّا کے قافلہ پر حملہ کے تعلق سے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’وہ پاگل ہو گئی ہیں۔ وہ تلملا گئی ہیں۔ ان کو سمجھ لینا چاہیے کہ جہاں پر وہ حکومت کر رہی ہیں وہ ہندوستان ہے، پاکستان نہیں۔‘‘ پرگیہ ٹھاکر نے مزید کہا کہ ’’ان کو لگنے لگا ہے کہ ان کی حکومت ختم ہونے والی ہے۔ اگلے اسمبلی انتخاب کے بعد مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت آئے گی اور وہاں ہندو راج ہوگا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔