انتخابات کے بعد تشدد: ترنمول کانگریس کے لیڈر شیخ سفیان کی پیشگی ضمانت کی عرضی خارج

کلکتہ ہائی کورٹ کی بنچ نے اس معاملے میں ترنمول لیڈر کی عرضی کو خارج کر دیا۔ اب ان کی گرفتاری سی بی آئی کورٹ کے فیصلے پر منحصر ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ / تصویر آئی اے این ایس
کلکتہ ہائی کورٹ / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کلکتہ: کلکتہ ہائی کورٹ نے ترنمول کانگریس کے نندی گرام کے لیڈر شیخ سفیان کو انتخابات کے بعد تشدد کے معاملے میں عبوری ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے ان کی گرفتاری پر روک کو بھی ختم کردیا ہے۔ نندی گرام میں ممتا بنرجی کے انتخابی ایجنٹ شیخ سفیان کے خلاف انتخابات کے بعد تشدد میں ملوث ہونے کا معاملہ گزشتہ روز ہائی کورٹ کے جسٹس دیبانگشو باسک کی ڈویژن بنچ میں آیا۔

شیخ سفیان نے مقدمے میں پیشگی ضمانت کی درخواست دی تھی۔ ہائی کورٹ کی بنچ نے اس معاملے میں ترنمول لیڈر کی عرضی کو خارج کر دیا۔ اب ان کی گرفتاری سی بی آئی کورٹ کے فیصلے پر منحصر ہے۔ فیصلے کے بعد بعض وکلاء کا خیال ہے کہ سفیان کی گرفتاری میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔


واضح رہے کہ شیخ سفیان سے نندی گرام میں انتخابات کے بعد بدامنی معاملے میں پہلے ہی سی بی آئی نے پوچھ گچھ کر چکی ہے۔ سی بی آئی کی ایک ٹیم نے ستمبر میں بی جے پی لیڈر دیببرتا میتی کے قتل کے سلسلے میں نندی گرام کا کئی بار دورہ کیا۔ اس کے بعد مرکزی تفتیشی ایجنسی نے سفیان کو طلب کیا تھا۔ پولنگ کے بعد کی بدامنی کے علاوہ نندی گرام میں ترنمول کانگریس کے لیڈر شیخ سفیان سے سی بی آئی نے 18 ستمبر کو ہلدیہ کے ایک گیسٹ ہاؤس میں ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔