گرمی اور چربی نکالنے کی بات کرنے والے لوگ کبھی سماج کا بھلا نہیں کر سکتے: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا کہ اتر پردیش میں کانگریس کی حکومت آئی تو ہم تمام خالی آسامیوں پر نوجوانوں کو ملازمت اور خواتین کی حفاظت اور ان کی ترقی کو یقینی بنائیں گے۔

تصویر ٹوئٹر@INCUttarPradesh
تصویر ٹوئٹر@INCUttarPradesh
user

ابو ہریرہ

علی گڑھ: کانگریس کی یوپی انچارج پرینکا گاندھی نے اسمبلی انتخابات میں اپنے روڈ شو کے دوران عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کانگریس پارٹی کو زیادہ سے زیادہ ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں محض کانگریس ہی وہ واحد جماعت ہے جو صوبہ اور ملک کو ترقی، روزگار، مہنگائی سے آزادی، خواتین کو مکمل حفاظت اور ترقی کی راہ پر لے جانے کام کرے گی۔

پرینکا گاندھی نے کہا کہ جو لوگ چربی نکالنے اور گرمی بھگانے جیسی غیر مہذب زبان عوامی جلسوں میں کر رہے ہیں، ان کی تہذیب کا اندازہ ان کی اس طرح کی زبان سے آسانی لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اب سب سمجھ چکے ہیں اور وہ اب امن و سکون روزگار اور ترقی کے متلاشی ہیں اور سکون سے خوشحال زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ جو لوگ ذات، مذہب اور قبائیلی بنیاد پر سماج کو تقسیم کرکے اقتدار حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ سماج اور ملک کے سخت ترین دشمن ہیں اور سماج کو چاہئے کہ وہ ان سے دور رہے اور ان کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ انہوں نے لوگوں سے سوال کیا کہ سماج کو تقسیم کرنے کے بعد کیا ملک کی ترقی ممکن ہے؟ سوال کے جواب میں ان کے گرد جمع بھیڑ نے انکار کرتے ہوئے جواب دیا کہ ایسا قطعی ممکن نہیں ہے۔ اس دوران ان کے آس پاس لڑکی ہوں لڑ سکتی ہوں، پرینکا نہیں آندھی ہے دوسری اندرا گاندھی ہے، کے نعرے بلند ہوتے رہے۔

پرینکا گاندھی کے روڈ شو کے دوران سامنے سے آ رہے بی جے پی کارکنان کے جلوس میں موجود کچھ نو جوانوں نے مودی، یوگی کے نعرے لگانا شروع کر دیئے، پرینکا گاندھی نے ان نوجوانوں کو اشارے سے پاس بلا کر انہیں کانگریس پارٹی کا انتخابی منشور دیتے ہوئے کہا کہ اس کو پڑھ کر فیصلہ کرنا کہ آج کے نوجوانوں کے لئے کیا اور کون ضروری ہے۔


پرینکا گاندھی نے روڈ شو کے دوران ایک جگہ اپنی گاڑی کو روک کر معمر خواتین کی جانب متوجہ ہوتے ہوئے کہا کہ کیا وہ موجودہ سیاست سے خوش ہیں کہ جواب میں معمر خواتین سے جواب ملا کہ اندرا گاندھی والا دور آنا چاہئے اب نئے نئے نتیاﺅں اور روز روز کی مہنگائی سے بے چینی اور گھٹن ہونے لگی ہے، سکون کی جگہ اب خوف نے لے لی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔