پیگاسس کا استعمال سپریم کورٹ کے خلاف بھی کیا گیا، میرا فون بھی ٹیپ کیا گیا: راہل گاندھی

ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ یہ اطلاع کلاسیفائیڈ ہے، لہذا یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ پیگاسس کا استعمال کیا گیا یا نہیں!

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر پیگاسس جاسوسی معاملہ کے حوالہ سے زبردست حملہ بولا اور کہا کہ پیگاسس اسرائیل کا ایک ہتھیار ہے جس کا استعمال ہندوستانی جمہوریت اور اداروں کے خلاف کیا گیا۔ لہذا امت شاہ کو استعفیٰ پیش کرنا چاہیے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ پیگاسس ایسا پروگرام ہے جسے سنوپنگ سافٹ ویئر کہتے ہیں، دراصل یہ ایک ہتھیار ہے۔ اسرائیلی حکومت اس کو ہتھیار کا درجہ دیتی ہے اور یہ ہتھیار دہشت گردوں اور مجرموں کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے اس ہتھیار کا استعمال ہندوستان کے اداروں کے خلاف اور ہندوستان کی جمہوریت کے خلاف کیا۔


انہوں نے مزید کہا، میرا فون ٹیپ کیا گیا لیکن یہ میری پرائیویسی کا معاملہ نہیں ہے۔ میں حزب اختلاف کا ایک لیڈر ہوں، عوام کی آواز اٹھاتا ہوں، یہ اس پر حملہ ہے۔ یہ عوام کی آواز پر حملہ ہے۔ راہل گاندھی نے الزام عائد کیا سپریم کورٹ کے خلاف بھی پیگاسس کا استعمال کیا گیا۔ نریندر مودی جی نے اس ہتھیار کو ہمارے ملک کے خلاف استعمال کیا اور اس کے لئے ایک ہی لفظ ہے ٹریزن (ملک کے ساتھ غداری)۔ ہوم منسٹر کو استعفی دینا چاہیے اور سپریم کورٹ کی نگرانی میں اس معاملہ کی تفتیش ہونی چاہیے۔ پیگاسس کے استعمال کی منظوری کوئی اور نہیں دے سکتا صرف وزیر اعظم اور وزیر داخلہ دے سکتے ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ پیگاسس کے استعمال کے حوالہ سے حکومت کہتی ہے کہ اس کے استعمال کی اطلاع حکومت کو نہیں ہے، تو پھر یہ بتائیں کہ اگر حکومت کا اس معاملہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تو ایسا کسی اور ملک کی حکومت نے کیا ہوگا، پھر بھی تو اس کی تفتیش کی جانی چاہیے! وزیر اعظم یہ کیوں نہیں کہہ رہے کہ ہاں لوگوں کے نمبر ٹیپ ہوئے ہیں اور اس معاملہ کی جانچ کرائی جائے گی! اہم سوال یہ ہے کہ انہوں نے اس سافٹ ویئر کو خرید ہے یا نہیں! اس کا جواب تو دیجیے۔


ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ یہ اطلاع کلاسیفائیڈ ہے، لہذا یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ پیگاسس کا استعمال کیا گیا یا نہیں! راہل گاندھی نے مزید کہا، رافیل کا معاملہ بھی کلاسیفائیڈ تھا، کسانوں کا معاملہ بھی کلاسیفائیڈ ہے۔ آج کل ہندوستان میں سب کچھ کلاسیفائیڈ ہے؟

ایک دیگر سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ انہیں فون ٹیپ کیے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اگر آپ چور ہیں، بدعنوان ہیں، تبھی آپ کو ڈر لگے گا اور اگر آپ ایسے نہیں ہیں تو آپ کو ڈر نہیں لگے گا بلکہ اس پر ہنسی آئے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jul 2021, 5:11 PM