منریگا ترمیمی بل کی عجلت میں منظوری غلط اور مشکوک: پرینکا گاندھی
پرینکا گاندھی نے منریگا سے متعلق نئے بل کو عجلت میں منظور کرنے پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے مشکوک قرار دیا۔ حزب اختلاف نے حکومت پر فضائی آلودگی پر بحث نہ کرانے کا بھی الزام عائد کیا

نئی دہلی: کانگریس کی رکنِ پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے منریگا کا نام تبدیل کیے جانے اور نئے قانون کو عجلت میں منظور کیے جانے پر مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قدر جلد بازی میں بل پاس کرنا نہ صرف غلط ہے بلکہ اس سے شکوک بھی جنم لیتے ہیں۔ ان کے مطابق پارلیمنٹ کا اجلاس کئی دنوں سے جاری تھا لیکن اچانک دو دنوں کے اندر چار سے پانچ بل پیش کر کے منظور کرا لیے گئے، جو جمہوری طریقۂ کار کے منافی ہے۔
پرینکا گاندھی نے یہ بات اس وقت کہی جب جمعرات کو ’وکست بھارت-گارنٹی فار روزگار اینڈ آجیویکا مشن (دیہی)‘ بل راجیہ سبھا سے منظور ہوا۔ اس بل کے خلاف ایوان میں اپوزیشن جماعتوں نے شدید احتجاج کیا۔ نئی دہلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آ رہا کہ حکومت کو اتنی عجلت کیوں ہے۔ ان کے مطابق اہم قوانین پر تفصیلی بحث ہونی چاہیے تھی، مگر ایسا نہیں کیا گیا۔
انہوں نے پارلیمنٹ میں آلودگی کے مسئلے پر بحث نہ ہونے پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آلودگی ایک سنگین قومی مسئلہ ہے، جس پر بحث اور سنجیدہ غور و فکر ناگزیر ہے۔ اپوزیشن نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ موجودہ اجلاس یا آئندہ سیشن میں اس مسئلے پر تفصیلی گفتگو کرائی جائے، مگر حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی۔
منریگا کا نام تبدیل کر کے ’جی رام جی‘ بل بنائے جانے پر کانگریس کی رکنِ پارلیمنٹ کماری شیلجا نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ غریبوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔ منریگا کے تحت غریبوں کو کام مانگنے کا قانونی حق دیا گیا تھا اور حکومت پر یہ ذمہ داری عائد تھی کہ وہ روزگار فراہم کرے لیکن اب حالات ایسے بنائے جا رہے ہیں کہ مرکز جتنی رقم دینا چاہے، وہی آخری فیصلہ مان لیا جاتا ہے، جس سے غریبوں کے حقوق کمزور ہو رہے ہیں۔
آر جے ڈی کے رکنِ پارلیمنٹ منوج جھا نے کہا کہ اس طرح بل منظور نہیں کیے جاتے۔ ان کے مطابق جمہوریت اس انداز میں کام نہیں کرتی۔ انہوں نے زرعی قوانین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی اپوزیشن کی بات نہیں سنی گئی تھی مگر جب عوام سڑکوں پر نکلے تو حکومت کو پیچھے ہٹنا پڑا۔
کانگریس رکنِ پارلیمنٹ طارق انور نے بھی آلودگی کے مسئلے پر حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک اور خاص طور پر دارالحکومت میں آلودگی کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔ بچوں اور بزرگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، لیکن حکومت ہر سال اس مسئلے کے حل میں ناکام رہتی ہے۔ ان کے مطابق اگر آج بحث ہوتی تو بہتر راستہ نکل سکتا تھا، مگر اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔