پاکستان انتخاب: عمران خان کی بالنگ کے سامنے نواز شریف و بھٹو کے چھوٹے پسینے

پاکستان میں انتخابات کے نتائج ابھی پوری طرح سے سامنے نہیں آئے ہیں، ابھی تک کے رجحانات و نتائج میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اپنے حریفوں کو زبردست ٹکر دے رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>پاکستان عام انتخاب، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

پاکستان عام انتخاب، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

پاکستان میں عام انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ وزیر اعظم بننے کی تیاری کر رہے نواز شریف، ان کے بھائی شہباز شریف اور ان کی بیٹی مریم شریف اپنی اپنی سیٹوں سے جیت چکے ہیں۔ نواز شریف نے لاہور کی این اے 130، شہباز شریف نے لاہور کی پی پی -158 سیٹ تو مریم نواز نے لاہور کی پی پی -159 سیٹ سے کامیابی حاصل کی ہے۔

بی بی سی کی خبر کے مطابق اب تک پاکستان کی قومی اسمبلی 132 سیٹوں کے نتائج آچکے ہیں جن میں سے عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 48، نواز شریف کی پی ایم ایل این 41، بلاول بھٹو کی پی پی پی 32  اور دیگر کو 11 سیٹوں پر کامیابی مل چکی ہے۔ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو عمران خان تمام پارٹیوں سے آگے ہیں۔


دوسری طرف ہندوستانی میڈیا میں ابھی تک 53 سیٹوں کے ہی نتائج ظاہر کیے گئے ہیں جن میں سے 18 سیٹوں پر عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، جبکہ 17 سیٹوں پر نواز شریف کی پارٹی پی ایم ایل این نے کامیابی حاصل کی ہے۔ 15 سیٹوں پر بلاول بھٹو کی پی پی پی، 1 سیٹ پر پی ایم ایل، 1 سیٹ پر بی این پی اور 1 سیٹ پر ایم کیو ایم نے کامیابی درج کرائی ہے۔ اس سے پہلے پاکستانی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ 154 سیٹوں پر عمران خان کی پارٹی آگے چل رہی لیکن نتائج میں پی ٹی آئی، پی ایم ایل این اور پی پی پی کی سیٹوں میں زیادہ فاصلہ نہیں ہے۔

بہر حال ووٹوں کی گنتی کے دوران پاکستان میں حالات نہایت کشیدہ بتائے جا رہے ہیں۔ اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر کے غائب ہونے کی بات کہی جا رہی ہے۔ اس دعوے نے پاکستان میں انتخابی سازش کے شک کو مزید گہرا بنا دیا ہے۔ اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان رضا نے تمام ریٹرننگ آفیسرس کو آخری نتیجہ ظاہر کرنے کے لیے 30 منٹ کا وقت دیا تھا اور ایسا نہ کرنے والوں کو معطل کرنے کی بات کہی تھی۔


ووٹوں کی گنتی میں تاخیر پر پاکستان کے وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’’اس کے لیے کمیونکیشن کی کمی ذمہ دار ہے۔‘‘ اس درمیان پاکستانی میڈیا میں لگاتار ریزلٹ کو لے کر سوال اٹھ رہے ہیں۔ عام طور پر پاکستان میں ووٹنگ کے بعد ہی گنتی شروع ہو جاتی ہے اور نتائج دیر رات تک آ جا تے ہیں۔ لیکن اس بار ووٹوں کی گنتی شروع تو ہوئی مگر مکمل نتائج دوسرے روز بھی نہیں آ سکے ہیں۔ ابتدا میں جن سیٹوں پر عمران خان کی پارٹی جیت رہی تھی، الیکشن کمیشن اب ان سیٹوں پر نواز شریف کی پارٹی کو آگے دکھا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔