پہلگام حملہ: کانگریس ورکنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس، بزدلانہ حملے کے خلاف متحد ہو کر جواب دینے کا عزم
پہلگام حملے پر کانگریس نے ورکنگ کمیٹی کی ہنگامی میٹنگ بلائی، حملے کی مذمت اور دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی پر زور دیا۔ کھڑگے اور راہل نے اتفاق و اتحاد پر زور دیا

تصویر بشکریہ فیس بک
نئی دہلی: پہلگام کے خوبصورت سیاحتی مقام بیسرن میں پیش آئے دہشت گرد حملے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس المناک واقعے پر فوری ردعمل دیتے ہوئے کانگریس پارٹی نے جمعرات کے روز نئی دہلی میں اپنی ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کا ہنگامہ اجلاس طلب کیا، جس میں پارٹی کے اعلیٰ رہنماؤں نے شرکت کی اور اس بزدلانہ دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کی۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، سابق صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی، جنرل سیکریٹریز کے سی وینوگوپال، جے رام رمیش، پرینکا گاندھی واڈرا اور دیگر مرکزی قائدین اس اہم اجلاس میں موجود تھے۔ میٹنگ کا آغاز حملے میں جان گنوانے والے افراد کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک منٹ کی خاموشی سے کیا گیا۔
راہل گاندھی نے اس اجلاس میں شرکت کے لیے اپنا امریکہ کا دورہ مختصر کیا اور فوری طور پر دہلی واپس پہنچے۔ اپنے ایک بیان میں کھڑگے نے اس حملے کو ’ہندوستانی ریاست پر براہ راست حملہ‘ قرار دیا اور کہا کہ پوری قوم اس وقت حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اس سنگین مسئلے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیتے ہوئے متحدہ موقف اختیار کیا جائے۔
کھڑگے نے کہا، ’’ہم سب ایک ہیں اور ہم لڑیں گے لیکن اس معاملے میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ الزام تراشی یا کریڈٹ لینے کی کوششیں نہیں ہونی چاہئیں، بلکہ حکومت کو اپنی تمام تر طاقت سے ان دہشت گردوں کو تلاش کرنا چاہیے۔‘‘
ذرائع کے مطابق، اجلاس میں اس واقعے کی مذمت پر مبنی ایک باضابطہ قرارداد بھی منظور کی گئی۔ علاوہ ازیں، کانگریس کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس سانحے پر آج شام منعقد ہونے والے کل جماعتی اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں اور ایک اجتماعی لائحہ عمل تیار کیا جائے۔
اس اجلاس سے قبل کھڑگے اور راہل گاندھی نے وزیر داخلہ امت شاہ، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور یونین ٹریٹری سے تعلق رکھنے والے سینئر کانگریس رہنماؤں سے بھی بات کی اور بیسرن میں پیش آئے حملے سے متعلق تفصیلات حاصل کیں، جس میں 26 افراد، جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی، جاں بحق ہو گئے تھے۔
کانگریس کا مؤقف ہے کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی صرف حکومت یا کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے ملک کی یکجہتی اور اتفاق کا امتحان ہے۔ پارٹی نے اس موقع پر شہداء کے اہلِ خانہ سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں، بلکہ یکجہتی کا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔