آکسفورڈ ویکسین ہیومن ٹرائل: ہندوستان میں دوسرا مرحلہ اسی ہفتہ، سبھی پُر امید

آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے ہندوستان میں ویکسین کا ٹرائل اور مینوفیکچرنگ کر رہے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے تین چار ایسے مقامات کی شناخت کر لی ہے جہاں ٹرائل کو لے کر سبھی طرح کی تیاری نظر آ رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

روس نے بھلے ہی دنیا کی پہلی کورونا ویکسین لانچ کرنے کا تمغہ حاصل کر لیا ہو، لیکن دنیا کے کئی ممالک آکسفورڈ یونیورسٹی کے ذریعہ ٹرائل کی جا رہی ویکسین کا انتظار کر رہے ہیں۔ کچھ ہفتوں قبل برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور ایسٹراجینیکا کی جانب سے تیار کی جا رہی اس ویکسین کے تیسرے مرحلے کے ٹرائل کی شروعات کی گئی تھی، اور اب ہندوستان میں بھی اس ویکسین کے دوسرے مرحلے کا ہیومن ٹرائل شروع ہونے والا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ہندوستان میں اسی ہفتہ یہ ٹرائل شروع ہو سکتا ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے ہندوستان میں ویکسین کا ٹرائل اور مینوفیکچرنگ کر رہے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے تین چار ایسے مقامات کی شناخت کر لی ہے جہاں ٹرائل کو لے کر سبھی طرح کی تیاری نظر آ رہی ہے۔ انگریزی روزنامہ 'انڈین ایکسپریس' کی ایک رپورٹ میں انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے افسران کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس ویکسین کی ڈوز کا اس ہفتے پیر یا منگل تک ٹیسٹ شروع ہو سکتا ہے۔ آئی سی ایم آر کے افسران کے مطابق ان ٹرائل سائٹس یعنی مقامات میں ایک ساتھ ٹیسٹ شروع ہو سکتا ہے۔


یہاں قابل ذکر ہے کہ برطانیہ میں اس ویکسین کے انسانی ٹرائل کا اچھا نتیجہ برآمد ہوا تھا اور جسم کی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد ملی تھی۔ ہندوستان میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اس کا ٹیسٹ کر رہا ہے۔ اسے ہندوستان میں 'کووی شیلڈ' نام دیا جا رہا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ پونے میں 4 ٹرائل سائٹس کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یہ سائٹ ہیں بھارتی ودیاپیٹھ ڈیمڈ یونیورسٹی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل، جہانگیر کلینکل ڈیولپمنٹ سنٹر، کے ای ایم ہاسپیٹل اینڈ ریسرچ سنٹر اور بی جے میڈیکل کالج اور سیسن جنرل ہاسپیٹل۔ اس درمیان سیرم انسٹی ٹیوٹ نے اتوار کے روز ایک پریس ریلیز جاری کر جانکاری دی کہ ٹرائل میں کامیابی ملنے اور سبھی طرح کے ریگولیٹری ایپرووَل حاصل کرنے کے بعد ہی ویکسین کو کمرشیل طور پر بنانے کا کام شروع کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Aug 2020, 8:56 PM