اویسی نےگوپال گنج میں اے آئی ایم آئی ایم رہنما کے قتل پر نتیش حکومت کو گھیرا

12 فروری کی رات موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے اے آئی ایم آئی ایم رہنما  عبدالسلام عرف اسلم مکھیا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس نے اب تک چار مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی سکریٹری عبدالسلام عرف اسلم مکھیا کی گولی  مارکر  ہوئی موت سے ریاست میں سیاست تیز ہوگئی ہے۔اب  اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی 16 فروری کو گوپال گنج جائیں گے اور  وہ مقتول عبدالسلام کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے۔

پارٹی کے یوتھ ریاستی صدر اور قومی ترجمان عادل حسن نے منگل (13 فروری) کو کہا کہ اسد الدین اویسی نے اپنے اہل خانہ سے بات کی ہے اور واقعہ کے بارے میں معلومات حاصل کی ہے۔اویسی نے  16 فروری کو آنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ قومی ترجمان نے وزیر اعلیٰ نتیش  کمار کی حکومت کو نشانہ بنایا۔


عادل حسن نے کہا کہ بہار میں اے آئی ایم آئی ایم کے کتنے رہنما  مارے جائیں گے؟ وزیراعلیٰ اس کی فہرست دیں۔ 2005 کے امن و امان کی صورتحال کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے قتل میں ملوث مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا ۔ واضح رہے کہ گزشتہ پیر (12 فروری) کی رات موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے اے آئی ایم آئی ایم رہنما  عبدالسلام عرف اسلم مکھیا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ پولیس نے اب تک چار مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

دوسری طرف اسد الدین اویسی نے پارٹی رہنما  کے قتل کو لے کر نتیش حکومت کو گھیرے میں لیا ہے۔ منگل کو انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے رہنما کو گوپال گنج میں سرعام گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے اور حکومت مجرموں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دے رہی ہے۔ نتیش حکومت پر سنگین الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک کے بعد ایک اے آئی ایم آئی ایم رہنماؤں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل سیوان میں اے آئی ایم آئی ایم کے ایک رہنما  عارف جمال کو بھی قتل کر دیا گیا تھا۔ ریاست میں امن و امان کی صورتحال مکمل طور پر ابتر نظر آ رہی  ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔