’18 ہزار حلف ناموں میں صرف 14 کا ملا جواب‘، اکھلیش یادو نے الیکشن کمیشن کو ’جُگاڑ کمیشن‘ قرار دیا

اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’جب جُگاڑ کمیشن اے آئی کی مدد سے 1.25 کروڑ روپے سے زائد کے گھوٹالے کا پتہ لگا سکتا ہے، تو اس نے ہمارے ذریعہ جمع کیے گئے 18000 حلف ناموں میں سے صرف 14 کا ہی جواب کیوں دیا؟‘‘

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار میں رواں سال کے اخیر میں ہونے والے اسمبلی انتخاب سے قبل ہی ریاست میں سیاسی بھونچال آ گیا ہے۔ پہلے ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کے عمل پر سڑک سے لے کر پارلیمنٹ اور عدالت تک اپوزیشن، خصوصاً کانگریس اور آر جے ڈی نے پُرزور مخالفت کی۔ اس کے بعد بہار میں جاری راہل گاندھی کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ نے اپوزیشن کو الیکشن کمیشن کے خلاف بولنے اور سوال کرنے کی ہمت بڑھا دی۔ اسی سلسلہ میں سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے بھی الیکشن کمیشن کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کو ’جُگاڑ کمیشن‘ قرار دیا ہے۔

اکھلیش یادو نے پیر (یکم نومبر) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ ’’جب جُگاڑ کمیشن مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے 1.25 کروڑ روپے سے زائد کے گھوٹالے کا پتہ لگا سکتا ہے، تو اس نے ہمارے ذریعہ جمع کیے گئے 18000 حلف ناموں میں سے صرف 14 کا ہی جواب کیوں دیا؟ 17986 کا جواب کیوں نہیں دیا گیا؟‘‘ ان کے ذریعہ شیئر کی گئی ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا کہ یوپی پنچایتی انتخابات میں 1.25 کروڑ سے زائد ووٹرس کا نام لسٹ سے ہٹا دیا گیا ہے، اور گاؤں میں نقلی ووٹرس کی شناخت کے لیے اے آئی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔


دوسری جانب ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے اختتامی ریلی میں شامل شیو سینا (یو بی ٹی) کے راجیہ سبھا رکن سنجے راؤت نے بھی بی جے پی پر ووٹ چوری کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’راہل گاندھی اور تیجسوی یادو سے اتنا ہی کہوں گا کہ آپ نے ووٹر ادھیکار یاترا سے انقلاب کی مشعل جلائی ہے۔ آپ کے ساتھ صرف بہار نہیں چلا، بلکہ آپ کے ساتھ پورا ہندوستان چل رہا تھا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’اب ہمارے ووٹ چوروں کے سردار چین میں بیٹھے ہیں، یہ انقلاب کی آوازچین تک جانی چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔