منریگا ترمیمی بل کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج، کھڑگے اور پرینکا گاندھی کا پارلیمنٹ سے سڑک تک جدوجہد کا اعلان

منریگا کی جگہ وی بی–جی رام جی بل کے خلاف اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں مارچ کیا۔ کھڑگے اور پرینکا گاندھی نے اسے غریبوں کے حقِ روزگار پر حملہ قرار دیتے ہوئے بل واپس لینے کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: منریگا کی جگہ وِکست بھارت گارنٹی فار روزگار اینڈ آجیویکا مشن (گرامین) بل لائے جانے کے خلاف جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں اپوزیشن جماعتوں نے زبردست احتجاج کیا۔ کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف ملکارجن کھڑگے نے واضح الفاظ میں کہا کہ یہ صرف منریگا کا نام بدلنے کا معاملہ نہیں، بلکہ ملک کی سب سے بڑی روزگار اسکیم اور حقِ محنت کا منصوبہ بند قتل ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس فیصلے کے خلاف جدوجہد پارلیمنٹ سے سڑک تک جاری رہے گی۔

اپوزیشن اراکین نے ’مہاتما گاندھی نریگا‘ کی تختی اٹھائے پرِیرنا استھل میں گاندھی مجسمہ سے مکر دوار تک مارچ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ اس احتجاج میں کانگریس کی سینئر رہنما سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی، کے سی وینوگوپال، ڈی ایم کے کی کنی موزی، ٹی آر بالو، اے راجہ، آئی یو ایم ایل کے ای ٹی محمد بشیر، شیو سینا (یو بی ٹی) کے اروند ساونت سمیت متعدد اپوزیشن رہنما شریک ہوئے۔

کانگریس جنرل سکریٹری و رکنِ پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے کہا کہ منریگا کے خلاف بل لا کر مودی حکومت کروڑوں مزدوروں سے روزگار کا قانونی حق چھیننا چاہتی ہے۔ ان کے مطابق 100 دن کے بجائے 125 دن مزدوری کی بات محض چالاکی ہے، کیونکہ جیسے ہی مالی بوجھ ریاستی حکومتوں پر منتقل ہوگا، منریگا بتدریج بند ہو جائے گی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کورونا جیسے مشکل حالات میں منریگا غریب ترین لوگوں کا سہارا بنی رہی، اس لیے یہ بل براہِ راست غریب مزدوروں کے خلاف ہے۔


ملکارجن کھڑگے نے احتجاج کے بعد کہا کہ حکومت نے نہ صرف قوم کے رہنما مہاتما گاندھی کی توہین کی ہے بلکہ دیہی ہندوستان میں سماجی و معاشی تبدیلی لانے والے حقِ محنت کو بھی کچل دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے قانون میں حکومت جب چاہے گی کام دے گی اور بعد میں ’ڈیمانڈ نہیں‘ کا بہانہ بنا کر انکار کر سکے گی، جو حقِ روزگار کی روح کے منافی ہے۔ انہوں نے اسے پسماندہ طبقات، دلتوں اور غریبوں کے حقوق پر حملہ قرار دیا۔

کے سی وینوگوپال نے کہا کہ آج پارلیمنٹ میں جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے اور مہاتما گاندھی کا نام ہٹا کر جمہوری اقدار اور ان کے نظریے کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ حکومت منریگا ایکٹ 2005 کی بنیادی ضمانتوں کو کمزور کر رہی ہے۔

حکومت کے پیش کردہ بل کے مطابق ہر دیہی گھرانے کو مالی سال میں 125 دن کی اجرتی غیر ہنرمند محنت کی قانونی ضمانت دی جائے گی اور قانون کے نفاذ کے 6 ماہ کے اندر ریاستوں کو نئی اسکیم بنانی ہوگی۔ تاہم اپوزیشن کا اصرار ہے کہ یہ تبدیلیاں حقِ روزگار کو غیر یقینی بناتی ہیں۔ اپوزیشن نے بل واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اس کے خلاف ملک گیر سطح پر آواز بلند کرتی رہے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔