ایک طرف جوہر یونیورسٹی کو برباد کیا جا رہا، دوسری طرف پی ایم مودی نے رکھا نئی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج علی گڑھ میں راجہ مہندر سنگھ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کے ساتھ ساتھ انڈلا علاقہ میں ڈیفنس کاریڈور بنائے جانے کے لیے ایک عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

تصویر بذریعہ ابو ہریرہ
تصویر بذریعہ ابو ہریرہ
user

ابو ہریرہ

علی گڑھ: ایک جانب جہاں رامپور کی مولانا محمد علی جوہر جیسی تعمیر شدہ یونیورسٹی کو اتر پردیش کی یوگی حکومت سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے مسمار کرنے کا کام کر رہی ہے، وہیں عین اس وقت جب کہ اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں نئی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ کر ووٹ بینک میں اضافہ کی کوشش ہو رہی ہے۔ بی جے پی کی اس دوہری پالسی کو لے کر طرح طرح کے سوالات اٹھ رہے ہیں۔

بہر حال، آج وزیر اعظم نریندر مودی نے راجہ مہندر سنگھ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا اور اس موقع پر کہا کہ ’’راجہ مہندر پرتاپ سنگھ ایک عظیم انسان تھے اور انہوں نے ملک کی آزادی کے لئے جو قربانیاں دیں انہیں کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے عظیم کارناموں کو یہ سچی خراج عقیدت ہوگی کہ ان کے نام پر ایک ایسا تعلیمی ادارہ قائم کیا جائے جہاں سے نکلنے والے طلباء و طالبات تمام دنیا میں اس راجہ مہندر پرتاپ یونیورسٹی کا نام روشن کریں۔‘‘


وزیر اعظم نریندر مودی نے علی گڑھ کے موسے پور (لودھا) میں ریاستی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کے ساتھ ساتھ انڈلا علاقہ میں ڈیفنس کاریڈور بنائے جانے کے لیے ایک عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اس تعلق سے انھوں نے کہا کہ ’’اس سے علاقہ میں ترقی کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔‘‘ دونوں منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ان دونوں پروجیکٹ کے سبب تعلیمی اور روزگار سے متعلق شعبوں میں کئی اضلاع کو فائدہ پہنچے گا۔‘‘

واضح رہے کہ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ مرسان اسٹیٹ کے حکمراں تھے۔ ان کی تعلیم علی گڑھ کے معروف ادارہ مسلم یونیورسٹی میں مکمل ہوئی۔ انہوں نے 1957 میں متھرا کی لوک سبھا سیٹ سے جن سنگھ (RSS) کے امیدوار سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کو کثیر ووٹوں سے شکست دی تھی۔ وہ انگریزی حکومت کے خلاف ہمیشہ جنگ آزادی میں شریک رہے۔


بہر حال، آج منعقد سنگ بنیاد پروگرام کے دوران معذوروں سے متعلق ایک تنظیم کے کارکنان نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو کالا جھنڈا دکھانے کی کوشش کی، لیکن انھیں پولیس نے پکڑ لیا اور پروگرام کے اختتام تک تنظیم کے صدر و عہدیداران کو اپنی حراست میں رکھا۔ علاوہ ازیں سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے تھانہ اکبرآباد علاقہ میں احتجاج کرتے ہوئے آسمان میں اڑتے ہوئے ہیلی کاپٹر کو کالے جھنڈے دکھا کر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔