نوح تشدد: ہریانہ کے پلول میں ’ہندو مہا پنچایت‘ کا انعقاد

رپورٹ کے مطابق نوح سرحد پر واقع پلول ضلع کے پونڈری گاؤں میں سرو سماج ہندو سماج کی جانب سے ہندو مہا پنچایت کا انعقاد کیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گروگرام: نوح میں پرتشدد جھرپوں کے بعد ہندو تنظیموں نے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی برج منڈل جلابھیشیک یاترا کو پھر سے شروع کرنے کے لیے اتوار کو ہریانہ کے پلول میں مہاپنچایت کا انعقاد کیا۔ خیال رہے کہ نوح میں 31 جولائی کو ہندو تنظیموں کی یاترا کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ جس میں دو ہوم گارڈز سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق نوح سرحد پر واقع پلول ضلع کے پونڈری گاؤں میں سرو سماج ہندو سماج کی جانب سے ہندو مہا پنچایت کا انعقاد کیا گیا۔ مہا پنچایت بنیادی طور پر نوح میں منعقد ہونے والی تھی لیکن سیکورٹی وجوہات کی بنا پر نوح انتظامیہ نے اس کے لیے اجازت دینے سے انکار کر دیا۔


تاہم بعد میں پلول انتظامیہ نے مہاپنچایت کے لیے 500 لوگوں کو جمع ہونے کی مشروط اجازت فراہم کر دی۔ پولیس نے کہا تھا کہ اگر کوئی کسی بھی طرح کی نفرت انگیز تقریر کی گئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

فرقہ وارانہ تشدد کے دوران کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی تھی اور پتھربازی بھی کی گئی تھی۔ خود کو گئو رکشک قرار دینے والے دو مسلم نوجوانوں ناصر اور جنید کے قتل کے ملزم مونو مانیسر کی یاترا میں شامل ہونے کی خبروں کے بعد تشدد کی آگ بھڑکی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔