مودی حکومت نے ملک کے نظام صحت کو بیمار کر دیا: کانگریس

کانگریس نے اتوار کو صحت کے شعبے سے متعلق مختلف مسائل بشمول آیوشمان بھارت پر بی جے پی حکومت پر تنقید کی۔ ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کا صحت کا نظام بیمار بنا دیا گیا ہے!

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے اتوار کو صحت کے شعبے سے متعلق مختلف مسائل بشمول آیوشمان بھارت پر بی جے پی حکومت پر تنقید کی۔ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی-پی ایم جے اے وائی) پر سی اے جی کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کا صحت کا نظام بیمار بنا دیا گیا ہے۔

کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ’ایکس‘ پر لکھا ’’لوٹ اور جملوں (بیان بازی) نے ملک کو بیمار بنا دیا ہے۔ مودی جی کے ہر لفظ میں صرف جھوٹ ہے۔ انہوں نے کئی ایمس (آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز) بنانے کا دعویٰ کیا لیکن سچائی یہ ہے کہ ایمس کو ڈاکٹروں اور عملے کی شدید کمی کا سامنا ہے۔‘‘


کھڑگے نے کہا ’’مودی جی! کورونا وبا میں بے حسی سے لے کر آیوشمان بھارت میں گھوٹالے تک، آپ کی حکومت نے ملک کے صحت کے نظام کو بیمار کر دیا ہے۔‘‘ کانگریس کے سربراہ نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے کہا ’’لوگ جاگ گئے ہیں۔ آپ کے دھوکے کو پہچان لیا گیا ہے۔ آپ کی حکومت کو الوداع کرنے کا وقت آ گیا ہے۔‘‘

وہیں، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے تحت صحت کی سہولیات خود 'بیمار' ہیں۔سرجےوالا نے ایکس پر لکھا ’’مودی حکومت کا مطلب کھوکھلا پروپیگنڈہ ہے۔ صحت کی سہولیات بیمار ہیں۔ ایمس میں ڈاکٹروں، عملے کی کمی ہے۔ آیوشمان یوجنا میں کرپشن ہے۔‘‘

انہوں نے کہا ’’ایمس میں ڈاکٹروں کے 2161 اور عملے کے 2,269 عہدے خالی ہیں۔ ایمس دہلی میں ڈاکٹروں کے 347 اور عملے کے 2431 عہدے خالی ہیں۔‘‘


انہوں نے کہا ’’مودی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے لوگوں کو کورونا وبا کے دوران اپنے پیاروں کو کھو کر قیمت چکانی پڑی، اب بھی بی جے پی کی لوٹ مار، بدعنوانی اور منفیت کی وجہ سے لوگوں کی صحت اور زندگیاں خطرے میں ہیں۔‘‘

خیال رہے کہ اس ہفتے کے شروع میں پارلیمنٹ میں پیش کی گئی ایک سی اے جی کی ایک رپورٹ اے بی-پی ایم جے اے وائی کے نفاذ میں بے ضابطگیوں کو نمایاں کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔