اب وقت آگیا ہے کہ لوگ اپنے معیارِ زندگی کے بارے میں سوچیں: ششی تھرور

کانگریس کے لیڈر کا کہنا ہے کہ ملک ایک انتخابی آمریت میں تبدیل ہو رہا ہے۔ ملک کو اب ایک ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو عوام کی ضروریات کو سمجھنے اور ان کے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہو۔

کانگریس لیڈر ششی تھرور / آئی اے این ایس
کانگریس لیڈر ششی تھرور / آئی اے این ایس
user

آئی اے این ایس

کانگریس لیڈر ششی تھرور کا ماننا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا بی جے پی کے حق میں قلیل مدتی اثر پڑے گا اور آئندہ لوک سبھا انتخابات میں اس موضوع سے حکمراں جماعت کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ وہ جے پور لٹریچر فیسٹول (جے ایل ایف) میں میڈیا سے بات کر رہے تھے۔

کیرالا کے ترواننت پورم سے ممبر آف پارلیمنٹ ششی تھرور نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو رام مندر کے بارے میں نہیں بلکہ اپنے معیار زندگی کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے، وہ کہتے ہیں ’’اب وقت آگیا ہے کہ لوگ اپنی معاشی حالت پر زور دیں۔ کیا اس حکومت میں وہ بہتر ہے؟ کیا وہ اپنی زندگی سے خوش ہیں؟ ذرا بنیادی اشیاء کی قیمتوں کو دیکھیں، کیا اس حکومت کے تحت کسی بھی پیرا میٹرز پر ان پوزیشن میں بہتری آئی ہے؟‘‘ ششی تھرور نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نچلی سطح کے لوگوں کو با اختیار بنانے کے لیے بہت کم کام  کیا ہے۔ غریب مزید غریب تر ہوتے جا رہے ہیں اور ان کے لیے کچھ نہیں کیا جا رہا ہے۔ کانگریس آزاد معیشت کے لیے پرعزم ہے اور اقتصادی طور پر کمزور لوگوں کی معیشت میں شرکت دیکھنا چاہتی ہے، تاکہ وہ اپنی زندگی میں کامیاب ہو سکیں۔‘‘


کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ ’’ان سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) جیسی مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ سیاست دانوں کے متعدد چھاپوں اور گرفتاریوں کے بارے میں پوچھیں۔‘‘ تھرور نے کہا کہ ’’ایجنسیوں کو اپنا کام کرنا چاہیے، لیکن یہ ضروری ہے کہ یہ غیر جانبداری سے کیا جائے۔ ایسا کیوں ہے کہ صرف اپوزیشن لیڈروں کو ہی گرفتار کیا جاتا ہے؟ یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ حکومت ان ایجنسیوں کو بے شرمی سے استعمال کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’چند سال پہلے تک ملک کی خدمت کے لیے سیاست سمیت اختلافات سے بالاتر ہو کر تعاون کا کلچر تھا لیکن اب وہ روایت برقرار نہیں رہی۔‘‘ ششی تھرور نے کہا کہ ’’جو کوئی بھی مرکزی حکومت سے اختلاف کرتا ہے اسے ملک دشمن قرار دیا جاتا ہے۔ صرف اس وجہ سے کہ ہمارے نقطہ نظر مختلف ہیں، کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنے ملک کی عزت اور اس سے محبت نہیں کرتے؟ ہر ملک، ریاست اور حلقہ انتخاب کو ایک مختلف نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔‘‘تھرور نے کہا کہ ’’افسوس کی بات ہے کہ ایک دہائی سے صرف ایک ہی شخص کی بات ہو رہی ہے اور جمہوریت چیلنج کا سامنا کر رہی ہے۔‘‘

ششی تھرور نے مرکز پر ہندوستان کے جمہوری اداروں کو تباہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’ملک ایک انتخابی آمریت میں تبدیل ہو رہا ہے۔ ملک کو اب ایک الگ قیادت کی ضرورت ہے، جو عوام کی ضروریات کو سمجھنے اور ان کے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہو۔‘‘ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ووٹ کا احتیاط سے استعمال کریں اور کہا کہ ’’صرف ان کے ووٹ کی اہمیت ہے اور ان کا مستقبل ان کے ہاتھ میں ہے۔‘‘ انڈیا اتحاد سے متعلق ششی تھرور نے کہا کہ ’’انڈیا اتحاد میں متعدد پارٹیاں شامل ہیں اور اختلاف ہونا لازمی ہے۔‘‘  انہوں نے کانگریس لیڈروں کے رام مندر تقریب میں شرکت نہ کرنے پر بی جے پی کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’صرف اس لیے کہ ہم اس دن ایودھیا نہیں گئے تھے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمارے پاس ہندو مذہب کے خلاف کچھ ہے۔بی جے پی کو یاد رکھنا چاہیے کہ رام پر صرف اس کا حق نہیں ہے، میں جب چاہوں گا جاؤں گا، ہمارے لیے اپنے وقت اور مقام کا تعین کرنا اور پوجا کرنے سے متعلق اپنی سہولت کو پیشِ نظر رکھنا ہمیں ہندو مخالف نہیں بناتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔