مودی حکومت منظم انداز میں اداروں کو کمزور کر رہی ہے: کھڑگے

کھڑگے نے کہا کہ آج مہنگائی اور بے روزگاری نے غریب اور متوسط ​​طبقے کو برباد کر دیا ہے۔ آج 20 سے 24 سال کی عمر کا ہر دوسرا نوجوان بے روزگار گھوم رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے بے روزگاری، مہنگائی، تحقیقاتی ایجنسیوں کے غلط استعمال اور بڑھتی ہوئی معاشی عدم مساوات کے حوالہ سے مودی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ منظم طریقے سے جمہوری اداروں کو کمزور کر رہی ہے۔

اتوار کو کیرالہ میں عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ آج مہنگائی اور بے روزگاری اپنے عروج پر ہے اور اس نے غریب اور متوسط ​​طبقے کو برباد کر دیا ہے۔ آج 20 سے 24 سال کی عمر کا ہر دوسرا نوجوان بے روزگار گھوم رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ مودی حکومت میں بڑے کارپوریٹس پر ٹیکس کم ہوا ہے اور ضروری اشیاء پر جی ایس ٹی بڑھ گیا ہے۔ بڑے صنعت کاروں کے لاکھوں کروڑوں کے قرضے معاف کر دیے گئے، چھوٹی صنعتوں اور کسانوں کو ایک ایک پیسہ ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ کانگریس کا وژن روزگار پیدا کرکے، سرمایہ کاری کو راغب کرکے اور کیرالہ کی معیشت کو بحال کرکے پائیدار ترقی کو فروغ دے کر جامع ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پبلک سیکٹر کو مکمل طور پر تباہ کر کے اسے مودی جی کے قریبی دوستوں کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔

'بھارت جوڑو نیائے یاترا' کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے لیڈر راہل گاندھی کیرالہ کی نمائندگی کرتے ہیں اور کنیا کماری سے کشمیر تک کامیاب 'بھارت جوڑو یاترا' مکمل کرنے کے بعد اب وہ منی پور سے ممبئی تک 'بھارت جوڑو نیائے یاترا' کر رہے ہیں۔ یہ ییاترا ایک ایسے ہندوستان کی علامت ہے جہاں ہر شخص کو یکساں مواقع اور انصاف ملتا ہے۔


کانگریس کے صدر نے کہا کہ مودی حکومت صرف ریاستی حکومتوں کو ہراساں کر رہی ہے اور غریبوں اور خواتین کو کچل رہی ہے۔ کانگریس کیرالہ سمیت تمام ریاستوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد ہے۔ آج تمام جمہوری اداروں کو منظم طریقے سے کمزور کیا جا رہا ہے۔ ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس جیسی ایجنسیاں اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کے لیے ہتھیار بنی ہوئی ہیں۔ لوگوں کو مختلف اعلیٰ عہدوں پر میرٹ کی بنیاد پر نہیں بلکہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بی جے پی سے قربت کی بنیاد پر تعینات کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔