’اب قبر میں جانے تک کانگریس میں رہوں گا‘، گھر واپسی کے بعد عمران مسعود کا بیان

عمران مسعود کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے بعد پورے ملک میں ایک خوشگوار ماحول بنا ہے، وہ تبدیلی کے خواہش مند ہیں اور ملک کی سیاست میں تبدیلی لانے کا کام کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈران کے سی وینوگوپال اور اجئے رائے پارٹی میں عمران مسعود کا استقبال کرتے ہوئے، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

کانگریس لیڈران کے سی وینوگوپال اور اجئے رائے پارٹی میں عمران مسعود کا استقبال کرتے ہوئے، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے مشہور لیڈر عمران مسعود نے گھر واپسی کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ رواں سال 29 اگست کو بی ایس پی نے انھیں پارٹی مخالف سرگرمیوں میں شامل رہنے کا الزام لگاتے ہوئے پارٹی سے نکال دیا تھا جس کے بعد کانگریس میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی تھیں۔ دراصل بی ایس پی نے عمران مسعود کے خلاف کارروائی اس لیے کی تھی کیونکہ انھوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی تعریف میں کچھ بیانات دیے تھے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ عمران مسعود کو بی ایس پی میں شامل ہوئے ایک سال بھی نہیں ہوا اور ان کی علیحدگی ہو گئی۔ اس سے قبل وہ سماجوادی پارٹی میں تھے جسے اکتوبر 2022 میں چھوڑ کر وہ بی ایس پی میں شامل ہو گئے تھے۔ سماجوادی پارٹی سے قبل وہ کانگریس کے قدآور لیڈر شمار کیے جاتے تھے۔ اب ایک بار پھر انھوں نے کانگریس کا دامن تھام لیا ہے اور کہا ہے کہ وہ قبر میں جانے تک کانگریس کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ کانگریس میں شمولیت کے بعد عمران مسعود نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کا شکریہ بھی ادا کیا۔


عمران مسعود کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے بعد پورے ملک میں ایک بہتر ماحول بنا ہے۔ دوسری پارٹی میں رہتے ہوئے انھوں نے اس بات کا تذکرہ بھی کیا تھا کہ وہ تبدیلی کے خواہاں ہیں اور ملک کی سیاست کے اندر تبدیلی لانے کا کام کریں گے۔ اس کا اثر ہماچل پردیش اور کرناٹک کے اسمبلی انتخاب میں بخوبی دیکھنے کو ملا ہے جہاں پارٹی بہت بڑی اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوئی۔ اب آنے والے دنوں میں 4 دیگر ریاستوں میں کانگریس کی حکومت بننے جا رہی ہے۔

بار بار پارٹی بدلے جانے کی وجہ بتاتے ہوئے عمران مسعود نے کہا کہ کارکنان ان کی طاقت ہیں اور انہی کی وجہ سے وہ کانگریس چھوڑ کر دوسری پارٹی کے ساتھ جڑے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ ’’میں نے کانگریس میں شامل ہونے سے پہلے سہارنپور میں کارکنان کی میٹنگ بلائی تھی۔ وہاں 8 سے 10 ہزار لوگ شامل ہوئے تھے۔ میں نے ان سے پوچھا تھا کہ آپ سبھی لوگوں نے مجھے پینڈولم بنا دیا ہے، اب بتائیے میں کیا کروں۔ آپ لوگ کہہ رہے ہیں کہ کانگریس میں چلا جاؤں۔ میں چلا تو جاؤں گا لیکن ایک وعدہ لینا چاہتا ہوں کہ اب میرے ساتھ کوئی ظلم نہیں کرنا۔‘‘ پھر عمران مسعود نے کہا کہ وہ اب کچھ بھی ماننے والے نہیں ہیں اور قبر میں جانے تک کانگریس میں رہیں گے۔ یہی وعدہ وہ کارکنان سے لے کر کانگریس کے ساتھ آئے ہیں۔


عمران مسعود کا کہنا ہے کہ جب انھوں نے کانگریس پارٹی چھوڑی تھی، اس وقت وہ پارٹی سے الگ نہیں ہونا چاہتے تھے۔ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی اپنائیت ہمیشہ ان کے ساتھ رہی ہے جس کے وہ قرضدار رہیں گے۔ عمران نے یہ بھی کہا کہ کانگریس چھوڑنے کے بعد سے اب تک ان کی پرینکا گاندھی سے ملاقات نہیں ہوئی ہے، جب ان سے ملاقات ہوگی تو اپنی غلطی کے لیے معافی ضرور مانگیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔