مودی حکومت میں غیر فعال اثاثے 365 فیصد بڑھ گئے، 10 لاکھ کروڑ روپے کو بٹہ کھاتے میں ڈالا گیا: کانگریس

پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ بٹہ کھاتے میں ڈالے گئے این پی اے کی قدر مالی سال 23-2022 کے سرکاری خسارے کا تقریباً 61 فیصد ہے۔

کانگریس ترجمان سپریا شرینیت
کانگریس ترجمان سپریا شرینیت
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے این پی اے (غیر فعال اثاثہ) معاملے پر منگل کے روز مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’مودی حکومت میں غیر فعال اثاثے 365 فیصد بڑھ گئے ہیں اور گزشتہ پانچ سالوں میں 10 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم بٹہ کھاتے میں ڈال دی گئی ہے۔‘‘ پارٹی ترجمان سپریا شرینیت نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ پانچ سالوں میں حکومت نے 1009510 کروڑ روپے کے این پی اے کو بٹہ اکاؤنٹ میں ڈال دیا ہے۔ صرف 13 فیصد قرض یعنی 132000 کروڑ روپے کی وصولی ہو پائی ہے۔‘‘

پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ بٹہ کھاتے میں ڈالے گئے این پی اے کی قدر مالی سال 23-2022 کے سرکاری خسارے کا تقریباً 61 فیصد ہے۔ سپریا نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت کی مدت کار میں این پی اے میں 365 فیصد کا اُچھال آیا ہے اور قصداً قرض ادا نہیں کرنے کے معاملوں میں رقم 23000 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2.4 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی ہے۔


کانگریس لیڈر سپریا کا کہنا ہے کہ مرکز کی مودی حکومت میں 38 بزنس مین بڑا بینک گھوٹالہ کرنے کے بعد ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔ انھوں نے سوال کیا کہ ’’1009510 کروڑ روپے کا قرض بٹہ کھاتے میں ڈالنے کا فیصلہ کن پیمانوں کے سبب ہوا؟ ابھی تک بٹہ اکاؤنٹ میں ڈالی گئی رقم کے صرف 13 فیصد کی ہی وصولی ہو پائی ہے، باقی کتنی وصولی ممکن ہے؟‘‘ کانگریس ترجمان نے یہ بھی سوال کیا کہ جن صنعت کاروں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے ان کا نام منظر عام پر کیوں نہیں لایا جا رہا؟ بڑے بڑے گھوٹالے کر کے جو لوگ ملک چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں، انھیں واپس لانے کے منصوبہ سے متعلق بھی سپریا شرینیت نے سوال کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔