’ہماری بات سنے بغیر عتیق-اشرف معاملہ میں کوئی حکم پاس نہ کیا جائے‘، یوگی حکومت کے ذریعہ سپریم کورٹ میں کیویٹ داخل

عتیق-اشرف قتل معاملہ کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ کے سابق جج کی صدارت میں ایک کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیے جانے والی عرضی کو عدالت عظمیٰ نے 28 اپریل کے لیے لسٹ کرنے کی ہدایت دی ہوئی ہے۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

یوپی پولیس کی موجودگی میں عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قتل معاملہ پر سپریم کورٹ میں کئی عرضیاں داخل ہو چکی ہیں۔ کچھ عرضیوں میں عتیق-اشرف قتل معاملہ کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ کے سابق جج کی صدارت میں کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس معاملے میں یوپی حکومت کی طرف سے اب ایک کیویٹ داخل کیا گیا ہے۔ یوگی حکومت نے اس کیویٹ کے ذریعہ مطالبہ کیا ہے کہ بغیر اس کی بات سنے اس معاملے میں کوئی حکم پاس نہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ عتیق اور اشرف کے قتل معاملہ کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ کے سابق جج کی صدارت میں ایک کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیے جانے والی عرضی کو عدالت عظمیٰ نے 28 اپریل کے لیے لسٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ عرضی وکیل وشال تیواری نے داخل کی ہے۔ اس میں انھوں نے یوپی میں 2017 کے بعد سے ہوئے 183 انکاؤنٹرس کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ تیواری نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ایس نرسمہا کی بنچ کے سامنے اس معاملے میں فوری سماعت کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن عدالت نے اس معاملے کو 28 اپریل کو فہرست بند کرنے کی ہدایت دی۔


قابل ذکر ہے کہ سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر نے بھی سپریم کورٹ میں لیٹر پٹیشن داخل کر کے عتیق احمد اور اس کے بھائی کے قتل معاملے کی سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کی نگرانی میں سی بی آئی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ امیتابھ ٹھاکر نے عرضی میں لکھا ہے کہ ’’بھلے ہی عتیق احمد اور اس کا بھائی مجرم ہوں، لیکن جس طرح سے ان کا قتل ہوا، اس سے اس واقعہ کے اسٹیٹ اسپانسرڈ ہونے کا بہت امکان نظر آتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔