’مسلم ریزرویشن غیر آئینی ہونے کی وجہ سے ختم کیا گیا!‘ کرناٹک حکومت کا سپریم کورٹ میں بیان

ریاستی حکومت نے کہا کہ صرف مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن سماجی انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔ اس لیے کسی بھی برادری کو صرف مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا۔

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کرناٹک حکومت نے سپریم کورٹ میں بیان دیا ہے کہ کہ اس نے محض مذہب کی بنیاد پر مسلم طبقہ کے لیے ریزرویشن جاری نہ رکھنے کا شعوری فیصلہ لیا ہے، کیونکہ یہ غیر آئینی ہے اور آئین کے آرٹیکل 14 اور 16 کے خلاف ہے۔ ریاستی حکومت نے مطلع کیا کہ 27 مارچ کو مسلمانوں کو فراہم کردہ 4 فیصد ریزرویشن کو ختم کر دیا گیا تھا اور اس طبقہ کے ارکان کو ای ڈبلیو ایس اسکیم کے تحت ریزرویشن کا فائدہ اٹھانے کی اجازت دی گئی تھی۔

حکومت نے مزید کہا کہ مسلم طبقہ کے پسماندہ افراد کو 2002 کے ریزرویشن کے فوائد ملتے رہیں گے۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ صرف مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن سماجی انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔ اس لیے کسی بھی برادری کو صرف مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا۔


ریاست نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی فراہمی سیکولرازم کے تصور کے خلاف ہوگی۔ حکومت نے کہا کہ صرف اس لیے کہ ماضی میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن فراہم کیا گیا ہے اسے ہمیشہ جاری رکھنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ سماج کے سماجی اور تعلیمی لحاظ سے پسماندہ طبقات ہیں، جن کے ساتھ تاریخی طور پر پسماندہ اور امتیازی سلوک کیا گیا ہے اور انہیں پورے مذہب کے ساتھ جوڑا نہیں جا سکتا اور زور دے کر کہا کہ منڈل کمیشن نے واضح طور پر پایا کہ مذہب ریزرویشن کی واحد بنیاد نہیں ہو سکتی۔

حلف نامہ میں کہا گیا کہ ’’مرکزی فہرست میں مذہب کی بنیاد پر مسلم کمیونٹی کو کوئی ریزرویشن نہیں دیا گیا ہے۔ مسلمانوں کی مختلف برادریاں ہیں جو ایس ای بی سی میں شامل ہیں، انہیں کرناٹک میں بھی ریزرویشن حاصل ہے۔‘‘ ریاستی حکومت نے کہا کہ 103 ویں ترمیم کی بنیاد پر اقتصادی معیار (ای ڈبلیو ایس) کی بنیاد پر 10 فیصد ریزرویشن کا فائدہ مسلم کمیونٹی حاصل کر سکتی ہے۔


حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ 1979 میں مسلم کمیونٹی کو دیگر پسماندہ طبقات کے زمرے میں شامل کرنا ایل جی ہوانور کی سربراہی میں فرسٹ بیک ورڈ کلاس کمیشن کی سفارشات کے خلاف تھا۔ آندھرا پردیش کے معاملے میں، سپریم کورٹ نے صرف مسلمانوں میں محدود شناختی برادریوں کے لیے ریزرویشن کی اجازت دی تھی، پورے مذہب کے لیے نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔