نتن گڈکری، شیوراج بی جے پی کے نئے پارلیمانی بورڈ سے باہر

پارٹی کے جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے یہاں دو ریلیز میں پارلیمانی بورڈ اور سنٹرل الیکشن کمیٹی کے نئے اراکین کے ناموں کا اعلان کیا۔

نتن گڈکری اور شیوراج چوہان
نتن گڈکری اور شیوراج چوہان
user

یو این آئی

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پارلیمانی بورڈ اور مرکزی انتخابی کمیٹی سے پارٹی کے طاقت ور لیڈر شمار ہونے والے مرکزی وزیر نتن گڈکری اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ بی جے پی کے صدر جگت پرکاش نڈا نے آج ایک نئے 11 رکنی پارلیمانی بورڈ اور پارٹی کی نئی 15 رکنی سنٹرل الیکشن کمیٹی کا اعلان کیا۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے یہاں دو ریلیز میں پارلیمانی بورڈ اور سنٹرل الیکشن کمیٹی کے نئے اراکین کے ناموں کا اعلان کیا۔ دونوں اداروں کے نئے اراکین میں کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا اور مرکزی وزیر سربانند سونووال شامل ہیں۔

بی جے پی صدر جے پی نڈا کے علاوہ بی جے پی کے نئے پارلیمانی بورڈ کے اراکین میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ یدی یورپا، مرکزی وزیر اور آسام کے سابق وزیر اعلیٰ سونووال، جنرل سکریٹری کے۔ لکشمن، اقبال سنگھ لالپورہ، قومی سکریٹری سدھا یادو، سابق مرکزی وزیر ستیہ نارائن جاٹیہ اور بی جے پی کے تنظیمی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش شامل ہیں۔


بی جے پی صدر جے پی نڈا، وزیر اعظم مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، یدی یورپا، سونووال، جنرل سکریٹری کے۔ لکشمن، اقبال سنگھ لالپورہ، سودھا یادو، مسٹر ستیہ نارائن جاٹیہ، مرکزی وزیر بھوپیندر یادو، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، پارٹی کے نائب صدر اوم ماتھر، بی جے پی مہیلا مورچہ کی صدر وناتھی سری نواسن (سابقہ) اور بی جے پی تنظیم جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش شامل ہیں۔

سبکدوش ہونے والے پارلیمانی بورڈ اور سنٹرل الیکشن کمیٹی کے اراکین گڈکری اور چوہان کو ان دونوں اداروں میں جگہ نہیں ملی ہے۔ نئے پارلیمانی بورڈ میں ریاستوں میں قیادت کے لیے کسی رکن کو جگہ نہیں دی گئی ہے۔ جبکہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو مرکزی الیکشن کمیٹی میں جگہ دی گئی ہے۔ بہار کے لیڈر سید شاہنواز حسین اور سابق مرکزی وزیر جوال کو موجودہ سنٹرل الیکشن کمیٹی سے باہر کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔