وزیر اعظم اپنی زبان کا خیال رکھیں: منموہن سنگھ

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور کانگریس کے کئی اعلیٰ لیڈروں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ نریندر مودی کو متنبہ کرتے ہوئے کہیں کہ آئندہ سے ناشائستہ زبان استعمال نہ کریں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کرناٹک اسمبلی الیکشن کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر میں کانگریس کو دھمکی دیئے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے صدر جمہوریہ رام ناتھ كووند کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں منموہن سنگھ نے صدر جمہوریہ سے درخواست کی ہے کہ وہ مسٹر مودی کو متنبہ کرتے ہوئے کہیں کہ آئندہ سے ناشائستہ زبان استعمال نہ کریں۔

سابق وزیر اعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد، سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم، پارٹی کے سینئر لیڈر کرن سنگھ، موتی لال ووہرا سمیت متعدد لیڈروں کی جانب سے صدر جمہوریہ مسٹر كووند کو بھیجے گئے اس مکتوب میں چھ مئی کو ہگلی میں ایک ریلی سے مودی کی تقریر کے تناظر میں یہ شکایت کی گئی ہے۔ مکتوب میں مسٹر مودی کی اس تقریر کےایک حصے کا حوالہ دیا گیا ہے اور اس کا ویڈیو بھی بھیجا گیا ہے جس میں ان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’’کانگریس کے لیڈر کان کھول کر سن لیجیےاگر حدوں کو پار کریں گے تو یہ مودی ہے، لینے کے دینے پڑ جائیں گے‘‘۔

کانگریس لیڈروں نے خط میں کہا کہ وزیر اعظم آئین کا حلف لے کر کہتے ہیں کہ وہ اس کے اقدار کے موافق کام کریں گے اور اب تک ملک کے تمام وزرائے اعظم نے اپنے عہدے کے وقار اور ساکھ کا خیال رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کیا ہے لیکن یہ تصور بھی نہیں کیا جا سکتا کہ ملک کا وزیر اعظم اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کے لیڈروں کو اس طرح کھلے عام دھمکی دے گا۔

مکتوب میں کانگریس کے لیڈروں نے مسٹر مودی کی تقریر کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 130 کروڑ کی آبادی والے جمہوری ملک کے وزیر اعظم کی ایسی زبان قابل قبول نہیں ہے جو ذاتی طور پر یا عوامی طور پر کہی گئی ہو۔ یہ دھمکی بھرے الفاظ نہ صرف اشتعال انگیز ہیں بلکہ اس سے ملک کے امن میں بھی خلل پڑتا ہے۔

مکتوب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کانگریس پارٹی سب سے پرانی پارٹی ہے اور اس نے بہت سارے چیلنجوں اور خطرات کا سامنا کیا ہے۔ کانگریس قیادت نے ہمیشہ اپنی جرأت اور بے باکی کا ثبوت دیا ہے۔ کانگریس اور اس کے لیڈر کسی کی دھمکیوں سے جھكنےوالے نہیں ہیں۔

ان لیڈروں نے مسٹر كووند سے کہا کہ ملک کے آئینی سربراہ ہونے کے ناطے ان کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ وزیر اعظم کو ہدایت دیں۔ وزیر اعظم سے یہ امید نہیں کی جاتی ہے کہ وہ انتخابات کے دوران سیاسی بدلہ لینے اور ذاتی رنجش کی بنیاد پر ایسی دھمکی بھری زبان استعمال کریں۔ صدر جمہوریہ کو مکتوب لکھنے والے دیگر رہنماؤں میں لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملك ارجن کھڑگے، سابق مرکزی وزیر کمل ناتھ، امبیکا سونی، سابق وزیر اعلی دگ وجے سنگھ، اشوک گہلوت اور احمد پٹیل شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔