’نفرت کے خلاف میری جنگ جاری رہے گی‘، بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی کا بیان

کرناٹک میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی قیادت کرتے ہوئے راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز کہا کہ ’’مجھے جھوٹا بنانے کے لیے اور غلط طریقے سے پیش کرنے کے لیے ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔‘‘

راہل گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
راہل گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی قیادت کرتے ہوئے راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’مجھے جھوٹا بنانے کے لیے اور غلط طریقے سے پیش کرنے کے لیے ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔‘‘ راہل گاندھی تمکور ضلع واقع ترویکیرے شہر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انھوں نے نامہ نگاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’سمجھنے کی بات یہ ہے کہ میں ہمیشہ ایک متعین نظریہ کے لیے کھڑا رہا ہوں، جو بی جے پی اور آر ایس ایس کو پریشان کرتا ہے۔ ہزاروں کروڑ روپے میڈیا پر خرچ کیا گیا ہے اور اس کی توانائی مجھے اس غلط انداز میں پیش کرنے کے لیے خرچ کی گئی ہے جو کہ محض جھوٹ اور غلط ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کے دوران اس عمل کو ایک مشین قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ مشین چلتی رہنے والی ہے، کیونکہ یہ ایک اچھی طرح سے تیل والی، معاشی طور سے مضبوط مشین ہے۔ میری سچائی الگ ہے۔ یہ ہمیشہ الگ ہے اور جو لوگ دھیان سے دیکھنے کی پروا کرتے ہیں، وہ دیکھیں گے کہ میں کس کے لیے کھڑا ہوں اور میں کس کے لیے کام کرتا ہوں۔‘‘


ساورکر کو ملتا تھا انگریزوں سے پیسہ:

ہندوستان کی تقسیم سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آزادی کی لڑائی میں ساورکر انگریزوں کے لیے کام کرتے تھے اور اسے اس کے لیے پیسہ ملتا تھا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’آر ایس ایس نے بھی برطانوی حکومت کی حمایت کی تھی اور آج ان کی نفرت کے خلاف ہی بھارت جوڑو یاترا نکالی جا رہی ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ ’’میرا ماننا ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ نفرت پھیلانے والا شخص کون ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کس طبقہ سے آتے ہیں۔ نفرت اور تشدد پھیلانا ایک ملک مخالف کام ہے اور ہم ایسے لوگوں کے خلاف لڑیں گے۔‘‘

جدوجہد میری اور میرے کنبہ کی فطرت میں شامل:

بھارت جوڑو یاترا کے تعلق سے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’میرے لیے اس یاترا کا سیاسی مقصد بھی ہے، لیکن اس کا اصلی مقصد لوگوں سے براہ راست بات چیت کرنا ہے۔ جدوجہد میری اور میرے کنبہ کی فطرت میں شامل ہے۔ میں نے کار کے ذریعہ آرام سے سفر کا انتخاب نہ کر پریشانی بھرا مشکل راستہ منتخب کیا۔ یہ میرے لیے ایک سبق کی طرح ہے۔ یہ کار یا ہوائی جہاز میں جانے یا میڈیا کے ذریعہ سے رسائی حاصل کرنے سے بہت مختلف ہے۔‘‘ کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ ’’جیسا ہم جانتے ہیں، بی جے پی اور آر ایس ایس ہندوستانی اداروں کا استعمال ہندوستان کے سیاسی طبقہ پر حملہ کرنے کے لیے کرتی ہے۔ یہ وہ طریقہ ہے جس کا وہ استعمال کر رہے ہیں، اور اس طرح سے وہ حکومت کو گراتے ہیں، دباؤ بناتے ہیں اور ہر ایک شخص اسے اچھی طرح سمجھتا ہے۔‘‘


میں دیکھ رہا ہوں کہ ہندوستان تقسیم ہو رہا ہے:

راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’میرا مقصد ہندوستان کو ایک ساتھ لانا ہے۔ میرے خیال سے مقصد 2024 کا انتخاب نہیں ہے۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ ہندوستان تقسیم ہو رہا ہے، ہمارے سماج میں تشدد پھیل رہا ہے اور یہ ہمارے ملک کے لیے مضر ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’تین بنیادی ایشوز پر بھارت جوڑو یاترا نکالی جا رہی ہے۔ سب سے پہلا ہے تشدد، بی جے پی اور آر ایس ایس جو نفرت پھیلا رہے ہیں، ملک کو تقسیم کر رہے ہیں۔ دوسرا ایشو ہے دولت، جس کو وہ خاص جگہ جمع ہونے دیتے ہیں۔ اس کے نتیجہ میں کچھ ہی لوگ بہت زیادہ امیر ہو رہے ہیں اور چھوٹے و متوسط کاروباری اور کسان کی تباہی ہو رہی ہے۔ اسی کا نتیجہ بے روزگاری ہے۔ ہندوستان بے روزگاری کی آفت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اور تیسرا ایشو ہے اشیاء کی قیمتوں میں زبردست اضافہ۔ یعنی مہنگائی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔