اتر پردیش: راپتی ندی نے توڑ دیا سیلاب کا ریکارڈ، 2 لاکھ افراد مشکل میں، راحت و بچاؤ کا عمل شروع، این ڈی آر ایف طلب

راپتی ندی کی آبی سطح خطرے کے نشان سے 96 سنٹی میٹر اوپر پہنچ گئی ہے، بلرامپور ضلع کے تقریباً 355 گاؤں اور یہاں کی قریب 2 لاکھ آبادی سیلاب کی زد میں آ گئی ہے۔

علامتی، تصویر یو این آئی
علامتی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں گزشتہ ایک ماہ سے ہو رہی موسلادھار بارش کی وجہ سے بدحالی کا عالم دیکھنے کو ملا۔ مکانات منہدم ہونے اور آسمانی بجلی کی وجہ سے بڑی تعداد میں اموات ہوئیں، اور یہ سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ بلرامپور ضلع میں راپتی ندی نے 2017 کے سیلاب کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہنگامہ ہے کیوں برپا!

میڈیا رپورٹس کے مطابق ندی کی آبی سطح خطرے کے نشان سے 96 سنٹی میٹر اوپر پہنچ گئی ہے۔ ضلع کے تقریباً 355 گاؤں اور یہاں کی قریب 2 لاکھ آبادی سیلاب کی زد میں آ گئی ہے۔ بلرامپور نگر کے کچھ محلوں میں کشتیاں چل رہی ہیں۔ انتظامیہ راحت و بچاؤ کا عمل شروع کر چکا ہے، لیکن حالات انتہائی تشویشناک ہیں۔ قومی شاہراہ سمیت کئی سڑکوں پر سیلاب کا پانی بہنے سے آمد و رفت بری طرح متاثر ہے۔


بتایا جاتا ہے کہ سیلاب میں تقریباً 70 ہزار ہیکٹیر دھان اور گنے کی فصل غرقاب ہو گئی ہے۔ ضلع کے 405 اسکولوں میں سیلاب کا پانی بھر گیا ہے۔ انتظامیہ نے این ڈی آر ایف کی ٹیم بلا لی ہے، لیکن اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شام تک حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں راحت و بچاؤ کام میں پہلے سے ہی مصروف ہیں، اور جب شام تک این ڈی آر ایف کی ٹیم آ جائے گی تو کام میں تیزی آئے گی۔

شراوستی ضلع کا بھی حال بہت برا ہے۔ ضلع کے تقریباً 900 اسکول سیلاب کے پانی سے بھرے ہوئے ہیں۔ مقامی لوگ محفوظ مقامات کی طرف بڑھ رہے ہیں اور انتظامیہ بھی اس میں مدد کر رہی ہے۔ کئی گاؤں میں تو ایسا لگ رہا ہے جیسے ندی اپنا راستہ بدل کر بہہ رہی ہے۔ مقامی لوگ اپنی جان بچانے کے لیے بڑی مشکل سے اونچے مقامات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔